انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** عبادت فضائل اخلاق میں راس الاخلاق عبادت الہی ہے، حضرت حسینؓ کو تمام عبادات خصوصاً نماز سے بڑا ذوق تھا، اس کی تعلیم بچپن میں خود صاحبِ شریعت علیہ الصلوٰۃ والتسلیم سے حاصل کی تھی، اس تعلیم کا اثر یہ تھا کہ آپ بکثرت نمازیں پڑہتے تھے،کثرت عبادت کی وجہ سے آپ کو بیویوں سے بھی ملنے کا کم موقع ملتا تھا ،ایک مرتبہ کسی نے امام زین العابدین سے کہا تمہارے باپ کی اولاد کس قدر کم ہے آپ نے فرمایا اس پر تعجب کیوں ہے، وہ رات وہ دن میں ایک ایک ہزار نمازیں پڑہتے تھے، عورتوں سے ملنے کا انہیں موقعہ کہاں ملتا تھا، (استیعاب واسد الغابہ،تذکرہ حسینؓ) یہ روایت مبالغہ آمیز ہے،اس سے زندگی کی دوسری ضروریات کے ساتھ ایک ایک ہزار رکعتیں روزانہ پڑہنا ناممکن ہے،غالباً راوی سے سہو ہوگیا ہے؛ لیکن اس سے ان کی کثرتِ عبادات کا ضرور پتہ ملتا ہے ۔ روزہ بھی کثرت کے ساتھ رکھتے تھے،تمام ارباب سیر آپ کی کثرت صیام پر متفق ہیں حج بھی بکثرت کرتے تھے اوراکثر پا پیادہ حج گئے،زہیر بن بکار مصعب سے روایت کرتے ہیں کہ حسینؓ نے پچیس حج پا پیادہ کئے۔ (یعقوبی:۲/۱۹۲،۱۹۳)