انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کسی شرط پر طلاق دینے کا بیان warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. یہ تو ضابطہ ہے کہ اگر کسی چیز کو کسی شرط پر معلق کردے تو شرط پائے جانےپر اس شئی(مشروط) کا وجود ہوجائے گا جیسے اگر سورج نکل جائے تو روشنی ہوگی اب جیسے سورج نکلے گا تو روشنی خود بخود ہوجائے گی۔ حوالہ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُسْلِمُونَ عِنْدَ شُرُوطِهِمْ (بخاري بَاب أَجْرِ السَّمْسَرَة:۴۳/۸) بند اسی طرح طلاق کے باب میں بھی کوئی شخص طلاق کو کسی شرط پر معلق کردے تو اس شرط کے پائے جاتے ہی طلاق واقع ہوجائے گی جیسے کسی نے اجنبی عورت سے کہا، اگر تجھ سے میرا نکاح ہوا تو تجھے طلاق ہے، چند دنوں بعد دونوں میں نکاح ہوا تو نکاح ہوتے ہی طلاق فورا واقع ہوجائے گی۔ حوالہ عن عبد الله بن عمر أنه كان يقول : إذا قال الرجل : إذا نكحت فلانة فهي طالق فهي طالق فهي كذلك إذا نكحها وإذا كان طلقها واحدة أو اثنتين أو ثلاثا فهو كما قال ( مؤطا محمد،باب الرجل يقول إذا نكحت فلانة فهي طالق،حدیث نمبر: ۵۶۳) بند ایسے ہی نکاح کے بعد شوہر نے اپنی بیوی سے کہا اگر تو فلاں کام کریگی تو تجھے طلاق ہے اب اگر اس کی بیوی وہ کام کرلے تو وہ طلاق واقع ہوجائے گی ورنہ نہیں۔ حوالہ وَقَالَ نَافِعٌ طَلَّقَ رَجُلٌ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ إِنْ خَرَجَتْ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ إِنْ خَرَجَتْ فَقَدْ بُتَّتْ مِنْهُ وَإِنْ لَمْ تَخْرُجْ فَلَيْسَ بِشَيْءٍ (بخاري اب الطَّلَاقِ فِي الْإِغْلَاقِ وَالْكُرْهِ وَالسَّكْرَانِ وَالْمَجْنُونِ:۳۱۵/۱۶) بند