انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
تراویح پڑھانے والے کو لقمہ کون دے؟ اگر سننے والا مقرر ہے تو اسی کو غلطی بتانی چاہئے، کسی دوسرے کو جلدی نہ کرنا چاہئے، اس سے نماز میں انتشار اور ایک کی طرح گڑبڑ ہوجاتی ہے، البتہ اگر سامع غلطی نہ بتاسکے یا اچھی طرح نہ بتائے، تو اب جو بھی اچھی طرح بتاسکے اس پر غلطی کی اصلاح کرنا فرض ہے، خواہ وہ کسی صف میں ہو، قریب ہو یا دور، اس پر فرض ہے کہ غلطی کی اصلاح کرے، اگر غلطی کی اصلاح نہ کرے گا تو گنہگار ہوگا، البتہ یہ ضروری ہے کہ نماز میں امام کے ساتھ شریک ہو، جو نماز میں شریک نہ ہو اس نے اگر غلطی بتائی اور امام نے اس کی غلطی بتانے (لقمہ دینے) سے اصلاح کی تو امام کے ساتھ سب کی نماز فاسد ہوجائے گی۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۶/۱۸۸، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی)