انوار اسلام |
س کتاب ک |
جمعہ کی دواذانیں ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں جمعہ کی ایک ہی اذان ہوا کرتی تھی، خلیفہ راشد حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے اپنے عہدِ خلافت میں اکابرِ صحابہ رضی اللہ عنہم کی موجودگی میں ایک اور اذان کا اضافہ فرمایا اور یہ منقول نہیں کہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے اس سے کوئی اختلاف کیا ہو؛ پھریہ کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے اور میرے خلفاء راشدین کے طریقہ کواختیار کرو! اس لیے ایسے اُمور میں خلفاءِ راشدین کی اتباع بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ہے؛ اسی لیے ائمہ اہلِ سنت جمعہ کی دواذان پرمتفق ہیں اور عہدِ عثمانی سے آج تک حرمین شریفین میں یہی معمول چلا آرہا ہے؛ پس جمعہ میں دواذانیں سنت کے مطابق ہیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۴۱،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۸/۲۹۷،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)