انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خلفائے اندلس عبدالرحمن بن معاویہ اموی عبدالرحمن بن معاویہ بن ہشام بن عبدالملک بن مروان بن حکم ۱۱۳ھ میں پیدا ہوا تھا ،عبدالرحمن کا باپ معاویہ عین عالم نوجوانی میں بعمر ۲۱ سال ۱۱۸ھ میں جب کہ عبدالرحمن کی عمر پانچ سال کی تھی فوت ہوگیا تھا اس زمانے میں عبدالرحمن کا دادا ہشام بن عبدالملک تخت خلافت پر متمکن تھا ،خلیفہ ہشام نے اپنے پوتے کی تعلیم وتربیت کی جانب خصوصی توجہ مبذول رکھی ہشام بن عبدالملک کا ارادہ تھا کہ میں عبدالرحمن بن معاویہ کو اہنا ولی عہد بناؤں گا اسی لیے وہ چاہتا تھا کہ عبدالرحمن میں پر قسم کی قابلیت پیدا ہوجائے ،عبدالرحمن کی عمر صرف بارہ سال کی ہونے پائی تھی کہ ہشام بن عبدالملک فوت ہوا اور اس کے بعد ہشام بن عبدالملک کا بھتیجا ولید بن یزید تخت خلافت پر بیٹھا عبدالرحمن کے اندر ابتدا ہی سے علامات سروری موجود تھے وہ عادات بد اور خصائل رذیلہ سے بالکل پاک وبے تعلق رہا ،علاوہ علوم مروجہ کے درباری اور آئین جہاں بانی سے اس کو پوری واقفیت حاصل تھی علماء اور امرائے سلطنت کی صحبتیں اس کو میسر رہی تھیں ،جوان ہونے کے بعد فنو سپہ گری اور جنگی قابلیت سے بہ بہرہ نہ تھا ،بری صحبتوں سے اس کو ہمیشہ نفرت اور اخلاق فاضلہ کے حاصل کرنے کا ہمیشہ شوق رہا اراککین سلطنت اور علمائے دمشق اس کی عزت وحرمت کو ملحوظ رکھتے اور اس کو خادنان خلافت میں ایک بہترین شخص تصور کرتے تھے ۔