انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نویں مثال آنحضرتؐ نے صحابہؓ سے پوچھا تم جانتے ہو کہ تمہاری اورتمہارے اہل، مال اورعمل کی مثال کیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: "انما مثل احدکم ومثل مالہ واھلہ وولدہ وعملہ کمثل رجل لہ ثلاثۃ اخوۃ فلما حضرتہ الوفاۃ دعا بعض اخوتہ فقال انہ قد نزل من الامر ماتریٰ فمالی عندک ومالی لدیک؟"۔ ترجمہ: تمہاری اورتمہارے مال، اہل و عیال اور عمل کی مثال اس شخص کی سے ہے جس کے تین بھائی تھے، جب اس کی وفات کا وقت آیا اس نے ایک بھائی کو بلایا اورکہا تم میری حالت دیکھ رہے ہو تم سے میں کیا امید رکھوں۔ اس نے جواب دیا میں تمھیں غسل دوں گا، کفن پہناؤں گا اور دوسروں کے ساتھ مل کر تمہارا جنازہ اٹھاؤں گا،واپس ہونے پر جہاں تیرا ذکر کروں گا اچھائی سے تیراذکر کروں گا، یہ وہ بھائی ہے جسے اہل و عیال سے تعبیر کیا جاسکتا ہے، پھر اس نے دوسرے بھائی کو بلایا اوریہی کہا، اس دوسرے نے جواب دیا، میرے پاس دولت اس وقت تک ہے جب تک تم زندہ ہو تمہاری وفات پر دولت تم سے چلی جائے گی اور مجھ سے بھی، یہ وہ بھائی ہے جسے مال سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔ پھر اس نے تیسرے بھائی کو آواز دی، اس تیسرے نے جواب دیا، میں قبر میں بھی تیرے ساتھ رہوں گااور تیری پریشانی میں تیرا ساتھی ہوں گا؛ جس دن اعمال تولے جائیں گے میں ترازو میں بیٹھوں گا؛ تاکہ تیرا پلڑا بھاری رہے، یہ وہ بھائی ہے جسے عمل سے تعبیر کیا جاسکتا ہے،صحابہؓ نے اس پر کہا: "خیراخ وخیر صاحب یا رسول اللہ" (یا رسول اللہ یہ بہترین بھائی ہے اوربہترین دوست ہے) اس پر حضورﷺ نے فرمایا: بات اسی طرح ہے جیسے تم کہہ رہے ہو، حضورﷺ نے فرمایا: "يَتْبَعُ الْمَيِّتَ ثَلَاثَةٌ فَيَرْجِعُ اثْنَانِ وَيَبْقَى وَاحِدٌ يَتْبَعُهُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَعَمَلُهُ فَيَرْجِعُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَيَبْقَى عَمَلُهُ"۔ (بخاری، كِتَاب الرِّقَاقِ،بَاب سَكَرَاتِ الْمَوْتِ،حدیث نمبر:۶۰۳۳۔ مسلم، كِتَاب الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ،حدیث نمبر:۵۲۶۰، شاملہ، موقع الإسلام۔ ترمذی، حدیث نمبر:۲۳۰۱) ترجمہ: میت کے ساتھ تین چیزیں جاتی ہیں، دو لوٹ آتی ہیں اورایک ساتھ رہتی ہے، اہل وعیال، مال اوراس کا عمل، اس کے اہل و عیال اورمال تو واپس لوٹ آتے ہیں اوراس کے اعمال اس کے ساتھ رہتے ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مثال میں عمل کے لازوال پہلو کو بیان کیا، اعمال انسان کے ساتھ رہتے ہیں اوریہ وہ رفیق ہے جوکسی وقت بھی انسان سے جدا نہیں ہوتا،انسان کا ان تینوں میں سب سے بڑا خیر خواہ یہی ہے۔