انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** لفظ حدیث حضورﷺ کی زبان مبارک میں (۱)آنحضرتﷺ نے ایک دفعہ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے فرمایا: "لَقَدْ ظَنَنْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أَنْ لَا يَسْأَلُنِي عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ أَحَدٌ أَوَّلُ مِنْكَ لِمَا رَأَيْتُ مِنْ حِرْصِكَ عَلَى الْحَدِيث"۔ (بخاری،بَاب الْحِرْصِ عَلَى الْحَدِيثِ،حدیث نمبر:۹۷، شاملہ،موقع الاسلام) ترجمہ:اے ابو ہریرہؓ بے شک میرا گمان یہی تھا کہ کوئی شخص تم سے پہلے مجھے اس حدیث کے بارے میں نہ پوچھے گا؛ کیونکہ تمہاری حدیث کی طرف رغبت کو میں جانتا تھا۔ اس حدیث میں حضورﷺ نے اپنے ارشاد کو لفظ حدیث سے بیان فرمایاہے، آپ کا انداز بیان بتلارہا ہے کہ ان دنوں یہ لفظ اپنے ان معنوں میں عام استعمال ہوتا تھا،حضرت ابو ھریرہؓ کی طلب اور حرص بھی یہ بتلاتی ہےکہ حدیث ان دنوں قانون اسلامی کے ماخذ اوردین کا سر چشمۂ علم ہونے کی حیثیت سےمسلم تھی اور صحابہ کی پوری کوشش ہوتی تھی کہ پوری محنت سےاس کی حفاظت کی جائے، اسے اچھی طرح سمجھا جائے اور یاد رکھا جائے، حدیث کی یہ اہمیت پیش نظر نہ ہوتی تو صحابہ حدیث کی طلب اور اسے یاد رکھنے کی فکر میں یہ اندازاختیار نہ کرتے۔ (۲)حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضورﷺ نے فرمایا : "نَضَّرَ اللَّهُ امْرَأً سَمِعَ مِنَّا حَدِيثًا فَحَفِظَهُ حَتَّى يُبَلِّغَهُ غَيْرَه"۔ (ترمذی،بَاب مَا جَاءَ فِي الْحَثِّ عَلَى تَبْلِيغِ السَّمَاعِ،حدیث نمبر:۲۵۸۰ شاملہ،موقع الاسلام) ترجمہ:اللہ تعالی اس شخص کو تازگی بخشیں جس نے ہم سے کو ئی حدیث سنی اسے یاد رکھا؛ یہاں تک کہ اسے کسی دوسرے تک پہنچایا۔ اس ارشاد میں بھی حضورﷺ نے اپنی بات کو لفظ حدیث سے ذکر فرمایا ہے اور اس کی حفاظت کرنے اور اسے آگے پہنچانے کی ترغیب دی ہے ۔ (۳)حضور اکرمﷺ نے یہ بھی فرمایا : " مَنْ حَدَّثَ عَنِّي بِحَدِيثٍ يُرَى أَنَّهُ كَذِبٌ فَهُوَ أَحَدُ الْكَاذِبِينَ"۔ (مسلم،بَاب وُجُوبِ الرِّوَايَةِ عَنْ الثِّقَات،حدیث نمبر:۱، شاملہ،موقع الاسلام) ترجمہ:جس نے میرے نام سے کوئی حدیث روایت کی اور اسے پتہ ہو کہ یہ جھوٹ ہے (یعنی وہ بات میں نے نہ کہی ہو)تو وہ ایک جھوٹ بولنے والا آدمی ہے۔ اس روایت میں بھی حضورﷺ نے اپنی بات کولفظ حدیث سے ذکر فرمایا اور یہ بھی بتلایا کہ کوئی شخص گو خود مجھ پر کوئی جھوٹ باندھے لیکن کسی شخص کے باندھے جھوٹ (موضوع روایت)کو میرے نام سے روایت کرے تو اسے اس لیے نظر انداز نہ کیا جائے گا کہ دروغ بر گردن راوی؛بلکہ وہ بھی جھوٹ باندھنے والوں میں سے ایک شمار ہوگا اور اسے وہی گناہ ہوگا جو مجھ پر جھوٹ باندھنے کا گناہ ہے، جولوگ اس جھوٹ کو آگے لے جائیں وہ سب کاذبین (جھوٹے)شمار ہوں گے؛ بہر حال اس روایت میں حضورﷺ نے اپنی بات کوجوآگے بیان ہوگی لفظ حدیث سے ذکر کیا ہے۔