انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سلطان منذر کی وفات سلطان منذر پھر اس کی طرف لوٹا،اب کی مرتبہ بڑی سختی سے قلعہ کا محاصرہ شروع کیا عمر بن حفصون نے بھی بڑی ہمت کے ساتھ مدافعت جاری رکھی اس محاصرے نےطول کھینچا اور قلعہ ابھی تک فتح ہونے نہ پایا تھا کہ سلطان منذر نے ۲۷۵ھ میں بحالت محاصرہ دوبرس سے بھی کم حکومت کرکے قریباً ۴۶سال کی عمر میں وفات پائی،سلطان کے کوئی بیٹا نہ تھا اس لیے امرائے لشکر نے منذر کے بھائی عبداللہ کے ہاتھ پر قلعہ کی دیوار کے نیچے بیعت کی عبداللہ نے عمر بن حفصون کی ریاست وحکومت کو بھی باقاعدہ طور پر تسلیم کرلیا عمر بن حفصون نے اس کو بہت غنیمت سمجھا اور سلطان عبداللہ اپنے بھائی منذر کے جنازے کولےکر قرطبہ پہنچا راستے میں عرب سرداروں کی چہ میگوئیاں حد سے بڑھ گئیں اور سلطان عبداللہ کو متہم کرنے میں یہاں تک مبالغہ سےکام لیاگیا کہ قرطبہ تک پہنچتے پہنچتے تمام فوج ادھر ادھر منتشر ہوگئی اور سو آدمیوں سے بھی کم آدمی سلطان عبداللہ کے ساتھ سلطان منذر کا جنازہ لیے ہوئے قرطبہ میں داخل ہوئے۔