انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خدیجہؓ کی پیش کش قبیلۂ بنو اسد کی ایک معزز خاتون خدیجہؓ بنتِ خویلد قریش میں ایک مال دار عورت سمجھی جاتی تھیں ،وہ بیوہ تھیں اوراب تک دوخاوندوں سے شادی کرچکی تھیں،اُن کے دوسرے خاوند نے بہت کچھ مال واسباب چھوڑا تھا،خدیجہؓ اپنے کارندوں کے ہاتھ ہمیشہ شام، عراق اوریمن کی طرف مالِ تجارت روانہ کیا کرتی تھیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی دیانت وامانت کا شہرہ سُن کر انہوں نے اپنے بھتیجے قطیمہ کی معرفت اس امر کی خواہش ظاہر کی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اُن کا مالِ تجارت لے کر شام کی طرف جائیں اور بطور کارندہ خدماتِ تجارت انجام دیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا ابو طالب کے مشورہ کے بعد اس خواہش کو منظور کرلیا اورخدیجہؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے معقول معاوضہ مقررکردیا؛چنانچہ آپ خدیجہؓ کے مہتمم مالِ تجارت ہوکر شام کی طرف روانہ ہوئے،اس سفر میں خدیجہؓ کا غلام میسرہ اور خدیجہؓ کا ایک عزیز خزیمہ ابن حکیم بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے۔