انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قید یا کسی کے ظلم سے پریشان ہوتویہ دعا پڑھے اگر کسی وجہ سے ناحق جیل میں گرفتار ہوجائے یا کسی موذی دشمن کی اذیت سے پریشان ہو یا ظالم کے ظلم وتشدد میں گرفتار ہو اورخلاصی کی کوئی صورت نظر نہ آئے تو اس دعا کا ورد کرے،غیب سے کوئی شکل پیدا ہوگی۔ ابن ابی الدنیا نے ذکر کیا ہے کہ ایک شخص تھاجو قید میں پھنس گیا تھا اور ۲۰سال تک قید میں پڑا رہاکہ اپنے اہل وعیال کی ملاقات سے ناامید ہوگیا، اس نے کہا میں ایک رات سخت فکر میں تھا کہ میرے چھوٹے چھوٹے بچوں کا کیا حال ہوگا اور رورہا تھا کہ اچانک ایک پرندہ جیل کی دیوار پر آبیٹھا اوریہ دعا پڑھنے لگا، میں نے اسے یاد کرلیا،پھر ۳ رات اسے مسلسل پڑھا، پھر سوگیا جو اٹھا تو اپنے آپ کو گھر کی چھت پر پڑاپایا۔ فائدہ:مستجاب اوقات میں مثلاً تہجد کے وقت تضرع وانکساری گریہ وزاری کے ساتھ پڑھے، خدا کی قدرت اوراس کے فضل سے کوئی صورت پیدا ہوگی، جس سے یہ چھٹکارا پائے گا۔ (رسائل ابن ابی الدنیا:۳/۸۱) اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ یَا مَنْ لَا تَرَاہُ الْعُیُونُ وَلَا تُخَالِطُہُ الظُّنُوْنُ وَلَا یَصِفُہُ الْوَاصِفُونَ وَلَا تُغَیِّرُہُ الْحَوادِثُ وَلَاالدُّھُوْرُ، یَعْلَمُ مَثَاقِیْلَ الْجِبَالِ وَمَکَائِیْلَ الْبِحَارِ وَعَدَدَ قَطَرِ الْاَمْطَارِ وَعَدَدَ وَرَقِ الْاَشْجَارِ وَعَدَدَ مَا یَظْلِمُ عَلَیْہِ اللَّیْلُ وَیَشْرَقُ عَلَیْہِ النَّھارُ وَلَا تَواریٰ مِنْہُ سَمَاءٌ سَمَاءً وَلَا أَرْضُ اَرْضاً وَلَا جَبَلٌ اِلَّا یَعْلَمُ مَافِیْ وَعْرِہ وَلَا بَحْرٌ اِلَّا یَعْلَمُ مَافِیْ قَعْرِہ،اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ اَنْ تَجْعَلَ خَیْرَ عَمَلِیْ خَوَاتِمَہُ وَخَیْرَ اَیَّامِیٰ یَوْمَ اَلْقَاکَ فِیْہ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ اَللّٰھُمَّ مَنْ عَادَانِیْ فَعَادِہُ وَمَنْ کَادَنِیْ فَکِدِہُ وَمَنْ بَغٰی عَلیَّ بِھَلَکَۃٍ فَاَھْلِکْہُ وَمَنْ نَصَبَ لِیْ فَخَّہُ فَخُذْہُ وَاَطْفِ عَنِّیْ نَارَ مَنْ اَشَبَّ اِلَیَّ نَارَہُ وَاکْفِنِیْ ھَمَّ مَنْ اَدْخَلَ عَلَیَّ ھَمَّہُ وَادْخِلْنِیْ فِیْ دِرْعِکَ الْحَصِیْنَۃَ وَاسْتُرْنِیْ بِسِتْرِکَ الْوَاقِیْ یَامَنْ کَفَانِیْ کُلُّ شَیْ ءٍ اِکْفِنِیْ مَا اَھَّمَّنِیْ مِنْ اَمْرِ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ وَصَدَّقَ قَوْلِیْ وَفِعْلِیْ بِالتَّحْقِیْقِ یَا شَفِیْقُ یَارَفِیْقُ فَرِّجْ عَنِّی کُلَّ ضَیْقِ وَلَا تُحَمِّلْنِیْ مَا لَا اُطِیْقُ اَنْتَ اِلٰھی الحَقُّ الحَقِیْقُ یَا مُشْرِقَ الْبُرْھَانِ یَا قَوِّیَ الْاَرْکَانِ وَمَنْ رَحَمَتُہُ فِیْ کُلِّ مَکَانِ وَفِیْ ھٰذَا الْمَکَانِ اُحْرُسْنِیْ بِعَیْنِکَ اللَّتِیْ لَا تَنَامُ وَاکْنُفْنِیْ بِرُکْنِکَ الَّذِیْ لَا یُرَامُ اَنَّہُ قَدْ تَیَقَّنَ قَلْبِیْ اَنَّہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ وَاِنِّیْ لَا اَھْلِکُ وَاَنْتَ مَعِی یَا رَجَائِی فَارْحَمْنِیْ بِقُدْرَتِکَ عَلیَّ یَا عَظِیْماً یُرْجٰی لِکُلِّ عَظِیْمٍ یَا عَلِیْمُ یَا حَلِیْمُ اَنْتَ بِحَاجَتِیْ عَلِیْمٌ وَعَلٰی خَلَاصِیْ قَدِیْرٌ وَھُوَ عَلَیْکَ یَسِیْرٌ فَامْنُنْ عَلیَّ بِقَضَائِھَا یَا اَکْرَمَ الْاَکْرَمَیْنَ یَا اَجْوَدَ الْاَجْوَدِیْنَ وَیَا اَسْرَعَ الْحَاسِبِیْنَ وَیَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ وَارْحَمْنِیْ وَاَرْحِمُ جَمِیْعَ الْمُذْنِبِیْنَ مِنْ اُمَّہَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌ اَللّٰھُمَّ اَسْتَجِبْ لَنَا کَمَا اسْتَجَبْتَ لَھُمْ بِرَحْمَتِکَ وَعَجِّلْ عَلَیْنَا بِفَرْجٍ مِنْ عِنْدِکَ بِجُوْدِکَ وَکَرَمِکَ وَاِرْتِفَاعِکَ فِیْ عُلُوِّسَمَائِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّحِمِیْنَ اِنَّکَ عَلٰی مَا تَشَاءُ قَدِیْرٌ وَصَلَّی اللہُ عَلیٰ مُحَمَّد وَخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ وَعَلٰی آلِہ وَصَحْبِہ اَجْمَعِیْنَ (رسائل ابن ابی الدنیا، الفرج بعد الشدۃ:۳/۸۱) حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ حضرت عوف بن مالک کے صاحبزادے کو کافروں نے قید کردیا، باندھ دیا اوربھوکا رکھا،انہوں نے اپنے والد کو خط لکھا، وہ جاکر حجور صلی اللہ علیہ وسلم کو بتادیں کہ میں بڑی تکلیف اورشدت میں ہوں(یعنی دعا فرمادیں)تو آپ ﷺ نے ان کے والد کی معرفت یہ کہلوایا کہ ان کو تقویٰ اورخدا پر بھروسہ کی تاکید کردیں اوران سے یہ کہہ دیں کہ وہ صبح وہ شام یہ آیت پڑھا کریں،انہوں نے یہ پڑھا؛چنانچہ ایک دن بیٹری ٹوٹ گئی اوروہ بھاگ آئے وہ یہ ہے: لَقَدْ جَاَءَ کُمْ رَسُوْلٌ مِنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَاعَنِتُّمْ حَرِیْضٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُوْمِنِیْنَ رَؤُفٌ رَحِیْمٌ فَاِنْ تَوَلَّوْ فَقُلْ حَسْبِیَ اللہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم (الدرالمنثور:۸/۱۹۷،فضائل صدقات:۳۱۹) فائدہ:صبح وشام آیت مذکورہ کو پڑھتا رہے تو قید سے رہائی کی صورت پیدا ہوگی،مزید حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جو بادشاہ کے خوف کے وقت ،دریائی سفر میں موج و طوفان کے وقت درندے کے سامنے آنے پر پڑھے گا تو امن پائے گا۔