انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حرص وطمع یہ مالدار اور خوش حال تھے؛ مگران کی حرص وطمع کا یہ حال تھا کہ دودوچار، چار روپے کے لیے معصوم بچوں کوہلاک کرڈالتے تھے (بخاری، کتاب الدیات:۲/۱۰۱۶) سودی قرضوں میں بچوں اور عورتوں کورہن رکھ لیتے تھے (بخاری، قتل کعب بن اشرف) ان کے پاس سونے چاندی کا ڈھیر تھا؛ مگرراہِ حق میں ایک پیسہ بھی نہیں خرچ کرسکتے تھے: يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ كَثِيرًا مِنَ الْأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَايُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ۔ (التوبۃ:۳۴) ترجمہ:اے ایمان والو! (یہودی) اَحبار اور (عیسائی) راہبوں میں سے بہت سے ایسے ہیں کہ لوگوں کا مال ناحق طریقے سے کھاتے ہیں اور دوسروں کواللہ کے راستے سے روکتے ہیں اور جولوگ سونے چاندی کوجمع کرکرکے رکھتے ہیں اور اُس کواللہ کے راستے میں خرچ نہیں کرتے اُن کوایک دردناک عذاب کی خوشخبری سنادو۔ (توضیح القرآن:۱/۵۷۵، مفتی تقی عثمانی) أَمْ لَهُمْ نَصِيبٌ مِنَ الْمُلْكِ فَإِذًا لَايُؤْتُونَ النَّاسَ نَقِيرًا۔ (النساء:۵۳) ترجمہ: توکیا ان کو(کائنات کی) بادشاہی کا کچھ حصہ ملا ہوا ہے؟ اگرایسا ہوتا تویہ لوگوں کوگٹھلی کے شگاف کے برابر بھی کچھ نہ دیتے۔ (توضیح القرآن:۱/۲۷۱، مفتی تقی عثمانی)