انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** عنبسہ بن سحیم کلبی عنبسہ نے زمام حکومت اپنے ہاتھ میں لیتے ہی نہایت قابلیت کے ساتھ ملک کا انتظام اور رعایا کو انواع واقسام کے فائدے پہنچائے امیر عنبسہ کے ابتدائی عہد حکومت میں بلائی نامی ایک عیسائی نے جس کو انگریزی میں پلیو کہتے ہیں ایک پہاڑی علاقہ میں بغاوت کی اور بہت سے عیسائیوں کو اپنے ساتھ ملالیا یہ سن کر اسلامی لشکر نے اس طرف توجہ کی اور تما م عیسائیوں کو قتل وگرفتار کرکے اس فتنہ کو فرو کیا پلیو فرار ہوکر تیس آدمیوں کے ساتھ پہاڑوں پر جاچھپا مسلمانوں نے ان تیس آدمیوں کی قلیل جماعت کو بے حقیقت سمجھ کر کوئی التفات نہ کیا اگر مسلمان چاہتے تو ان کا تعاقب کرکے جہاں کہیں بھی وہ جاتے گرفتار کرکے قتل کردیتے مگر انہوںن ے اس کے استیصال کو مطلق ضروری نہ سمجھا یہ تیس آدمی لوٹ مار پر آمادہ رہ کر پاڑوں میں سکونت رکھتے اور ڈاکہ زنی سے بعض مواضعات کو نقصان پہنچاتے،مسلمانوں نے چونکہ ان کی طرف توجہ ہی نہیں کی اور نہ کبھی کوئی دستہ فوج ان کے استیصال پر مامور ہوئی اس لیے یہ آئندہ زمانے میں اپنے اس جتھے کو مضبوط کرتے گئے اور عیسائی آآکر ان میں شریک ہوتے گئے اس طرح اندلس مںی ایک عیسائی ریاست کی بنیاد قائم ہوئی جس کا ذکر انشاءاللہ تعالی آگے آئےگا۔