انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
قبر پر سلام کہنے سے کیا فائدہ ہے؟ مردے کی روح کا تعلق قبر سے رہتا ہے، اس لئے السلام علیکم کہا جاتا ہے، تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو کتاب الروح لابن القیم و شرح الصدر للسیوطی رحمہما اللہ ، علاوہ ازیں مردے کی طرف سے جواب ملنا کتبِ صحاح سے ثابت نہیں، اگر چہ غیر صحاح کی روایات میں ہے جس کی اسناد میں کلام ہے، صحیح کی روایات میں صرف السلام علیکم کہنے کا حکم ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ مردہ اگرچہ نہ سنتا ہے اور نہ ہی جواب دے سکتا ہے مگر قبر پر یہ الفاظ محض زائر کے لئے عبرت ہونے کی وجہ سے مشروع ہیں، چنانچہ انتم لنا سلف و نحن لکم خلف و فی بعض الروایات قد یتم اولادکم و آم ازواجکم و تملک اموالکم و قول النبی ﷺ کنت نھیتکم عن زیارۃ القبول الا فزوروھا فانھا تذکرۃ الآخرۃ ۔ یہ جملے اسی کے مشعر ہیں کہ مقصد اعتبار للزائر ہے۔ (احسن الفتاویٰ:۴/۱۹۳، زکریا بکڈپو دیوبند۔)