انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت خالد ؓبن عرفطہ نام ونسب خالد نام، باپ کا عرفطہ تھا، نسب نامہ یہ ہے، خالد بن عرفطة بن أبرهة بن سنان بن صيفي بن الهائلة بن عبد الله بن غيلان بن أسلم بن حزاز بن كاهل بن ذعرة ،(اسدالغابہ)خالد بنی زہرہ بن کلاب کے حلیف تھے۔ اسلام ان کے اسلام کا زمانہ متعین طور سے نہیں بتایا جاسکتا، لیکن اس قدر معلوم ہے کہ قبولِ اسلام کے بعد صحبتِ نبوی سے فیض یاب ہوئے، صحب النبی وروی عنہ۔ (ابن سعد،جلد۴،ق۱،:۷۴) ایران کی فتوحات میں شرکت ایران کی فوج کشی میں شریک تھے، قادسیہ کی مشہور جنگ میں سعد ؓبن ابی وقاص نے ان کو امیر بنایا تھا (ایضاً)قادسیہ کی کامیابی کے بعد خالد کو آگے بڑھنے کا حکم دیا، انہوں نے آگے بڑھ کر سعد کے آنے سے پہلے ساباط فتح کرلیا۔ (فتوح البلدان بلاذری:۲۷۲) عہد معاویہ ۴۱ھ میں جب حضرت حسنؓ امیر معاویہ کے مقابلہ میں خلافت سے دستبردار ہوگئے اس وقت بہت سے لوگوں نے امیر معاویہؓ کی خلافت تسلیم نہیں کی، ان میں ایک ابن ابی حوساء تھے؛چنانچہ امیر معاویہ جب کوفہ آئے تو ابن ابی حوساء ان کے مقابلہ کو نکلے،امیر معاویہ نے خالد کو ان کے مقابلہ پر مامور کیا، انہوں نے ابن ابی حوساء کو قتل کرکے ان کی بغاوت فرو کی۔ (استیعاب:۱/۱۶۰) وفات کوفہ میں رہتے تھے، باختلافِ روایت ۶۰ھ یا ۶۱ھ میں وفات پائی۔ (اسد الغابہ:۲/۹۶) فضل وکمال فضل وکمال کے لحاظ سے کوئی رتبہ نہ تھا، تاہم ابو عثمان نہدی، مسلم اور عبداللہ ابن یسار وغیرہ نے ان سے روایتیں کی ہیں۔ (تہذیب التہذیب:۳/۱۰۶)