انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** یزید بن مہلب اوپر بیان ہوچکا ہے کہ حجاج مہلب کے بیٹوں سے ناراض تھا اور یزید بن مہلب کومعہ اس کے بھائیوں کے قید کردیا تھا، یزید بن مہلب جیل خانے سے بھاگ کرفلسطین میں سلیمان بن عبدالملک کے پاس چلا گیا، اس زمانہ میں سلیمان بن عبدالملک فلسطین کا گورنر تھا یہ بھی ذکر ہوچکا ہے کہ حجاج نے مرتے وقت اپنے بیٹے عبداللہ بن حجاج کواپنی جگہ عراق کا گورنرمقرر کیا تھا اور ولید بن عبدالملک نے اس تقرر کوجائز رکھا تھا، اب ولید کی وفات کے بعد جب سلیمان بن عبدالملک تخت خلافت پربیٹھا تواس نے سب سے پہلے حجاج کے بیٹے عبداللہ کومعزول کرکے اس کی جگہ یزید بن مہلب کوگورنرِ عراق مقرر کیا، یزید بن مہلب جانتا تھا کہ اگرلوگوں سے خراج وصول کرنے میں میں نے سختی کی توحجاج کی طرح بدنام ہوجاؤں گا اور اگررعایت ونرمی سے کام لیا توسلیمان بن عبدالملک کی نگاہوں سے گرجاؤں گا اس لی اس نے یہ تدبیر اختیار کیں کہ سلیمان بن عبدالملک کواس بات پررضامند کیا کہ وہ عراق کی تحصیل خراج یعنی صیغہ مال کی افسری پرصالح بن عبدالرحمن کومقرر کردیں اور باقی انتظامی وفوجی معاملات گورنرعراق یعنی یزید بن مہلب سے متعلق رہیں، یزید بن مہلب کی یہ خواہش سلیمان کواس لیے بھی ناگوار نہ گزری کہ وہ جانتا تھا کہ حجاج نے یزید بن مہلب پرسرکاری روپیہ کے خردبرد کرنے کا الزام لگاکر قید کیا تھا؛ چنانچہ صالح بن عبدالرحمن صیغۂ مال کی افسری پرمامور ہوکر اوّل عراق کی جانب بھیج دیا گیا اس کے بعد یزید بن مہلب بھی عراق کا گورنر بن کرکوفہ میں وارد ہوا، یہاں یزید وصالح میں ناچاقی پیدا ہوئی اور یزید بن مہلب کے لیے صالح بن عبدالرحمن کا وجود باعثِ تکلیف ثابت ہونے لگا۔ اسی دوران میں خبر آئی کہ قتیبہ بن مسلم خراسان میں مارا گیا، یزید خراسان کی گورنری کوترجیح دیتا تھا؛ کیونکہ وہ اور اس کا باپ خراسان کا گورنر رہ چکے تھے، سلیمان بن عبدالملک نے یزید بن مہلب کی خواہش کے موافق اس کوخراسان کے صوبہ کی سندگورنری دے کر عراق کوبھی اسی کے ماتحت رکھا، یزید نے عراق کے اندرکوفہ وبصرہ وواسط وغیرہ میں اپنے جدا جدا نائب چھوڑ کرخود خراسان کا قصدکیا، خراسان میں پہنچ کریزید بن مہلب نے اوّل قہتان پراس کے بعد جرجان پرچڑھائی کی اور یہاں کے باغی سرداروں سے جرمانہ وخراج وصول کرکے مصالحت کی اہلِ جرجان نے چند روز کے بعد پھربغاوت کی یزید نے چڑھائی کرکے چالیس ہزار ترکوں کومعرکہ جنگ میں قتل کیا اور شہرجرجان کا بنیادی پتھراپنے ہاتھ سے رکھ کروہاں جہم بن ذخرجعفی کواپنی طرف سے حاکم مقرر کیا، اس سے پیشتر جرجان کسی شہ رکا نام نہ تھا؛ بلکہ وہ ایک پہاڑی علاقہ تھا جس میں چھوٹے چھوٹے بہت سے دیہات شامل تھے، یزید بن مہلب نے ایک شہر آباد کیا جس کا نام جرجان مشہور ہوا اس کے بعد طبرستان کوفتح کرکے اپنا عامل مقرر کیا۔