انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
نماز میں خیال آیا کہ بڑا استنجاء نہیں کیا تو کیا نماز کو توڑدیں یا مکمل کرلیں؟ جب تک نجاست مخرجِ نجاست سے آگے نہ بڑھی ہو تو استنجاء سنت ہے، جب مخرج سے متجاوز (آگے) ہوجائے اور مقدار درہم ہو تو پانی سے اس کا ازالہ واجب ہے اور جب مقدار درہم سے بھی متجاوز ہوجائے تو پانی سے اس کا دھونا فرض ہے، یہ تین صورتیں ہوئیں، پہلی صورت میں نماز پوری کرلے اور بس، دوسری صورت میں نماز تمام کرکے استنجاء کے بعد اس کا اعادہ کرے، تیسری صورت میں نماز کا شروع کرنا ہی صحیح نہیں ہوا، لہٰذا نمازتوڑ کر استنجاء کرے اور از سر نو نماز پڑھے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۵۸۵،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)