انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
کیا نماز میں مسلسل تین مرتبہ کھجلانے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟ کھجلی کا مریض کیا کرے؟ تین دفعہ کھجلانے سے مطلقاً نماز فاسد نہیں ہوتی بلکہ یہ اس وقت مفسد ہے کہ ہر دفعہ ہاتھ اٹھائے، اگر ہر دفعہ علاحدہ ہاتھ نہ اٹھائے بلکہ ایک ہی دفعہ ہاتھ اٹھاکر تین دفعہ کھجلایا تو نماز فاسد نہ ہوگی، نیز اگر ایک بار کھجلانے کے بعد بقدر رکن یعنی تین بار سبحان ربی الاعلیٰ کی مقدار تک توقف کے بعد پھر کھجلایا تو اس طرح تین بار کھجلانا بھی مفسد نہیں ہے۔ اگر کسی کو کھجلی کے مرض کی مجبوری ہو تو زیادہ مجبوری کی حالت میں نماز کو اس طرح مختصر کیا جاسکتا ہے کہ صرف فرائض اور واجبات پر اکتفاء کرے، سنن و آداب کو ترک کردے، قیام میں ثناء، تعوذ اور تسمیہ چھوڑدے،سورۂ فاتحہ اور اس کے بعد تیس حروف تک قراءت کرے، رکوع اور سجود صرف ایک تسبیح کی مقدار کرے اور آخری قعدہ میں صرف تشہد اور اس کے بعد اللھمَّ صلی علیٰ محمد تک پڑھ کر سلام پھیر دے، امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے ہاں اس قدر درود شریف فرض ہے، بہتر ہے کہ سلام سے قبل ربِّ اغفرلِیْ جیسی مختصر دعاء بھی پڑھ لے۔ (احسن الفتاویٰ:۳/۴۱۷، زکریا بکڈپو، دیوبند)