انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مصر مصر کی قدامت کا تصور اورمصری تمدن کی عظمت کا اندازہ کرنے کے لئے اہرام مصری ابوالہول کے مجسمے اورموجودہ زمانہ میں تہ خانوں سے برآمد ہونے والی اشیاء سے بہت کچھ مددمل سکتی ہے،مصر چونکہ ایک زرعی ملک ہے لہذا قدیم مصریوں کی طاقت جب ذرا کمزور ہوئی تو وہ بیرونی ممالک اوربیرونی اقوام کے حملوں کا آماجگاہ بن گیا،مصر پر ایرانیوں یونانیوں اوررومیوں نے بار بار حملے کئے اوربہت دنوں تک قابض ومتصرف رہے، قیاس چاہتا ہے کہ ان حملہ آوروں کی تہذیب وتمدن نے بھی مصر پر اپنا اثر ڈالا ہوگا اورمصریوں کی تہذیب نے ضرور ترقی کی ہوگی، عیسائی مذہب رومیوں کے عہدِ حکومت میں مصریوں کے اندر رائج ہوا مصر کی آبادی کا ایک معقول حصہ عیسائی مذہب قبول کرچکا تھا، مگر اسلام کے مصر میں داخل ہونے سے پہلے مصر کی حالت نہایت پست اورہر ایک اعتبار سے بے حد ذلیل ہوچکی تھی،عیسائیت کی حالت مصر میں بت پرستی سے زیادہ بہتر نہ تھی، بت پرست مصریوں میں تمام وہ معائب موجود تھے جوکسی ذلیل سے ذلیل بت پرست قوم میں ہوسکتے ہیں،رومی ویونانی جو فاتح وحکمران قوم سمجھے جاتے تھے رعایا کو جو پایوں سے زیادہ ذلیل سمجھتے تھے،جو جو عیب یونانیوں اوررومیوں کے اندر موجود تھے وہ سب کے سب زیادہ خراب حالت میں مصر کے اندر دیکھے جاتے تھے،غلامی نہایت ظالمانہ انداز میں رائج تھی، زنا کاری اور غارتگری کے لئے ترغیب دہ اصول و قواعد بنا لئے گئے تھے،قتل انسان معمولی تفریح گاہوں کے لئے سامانِ تفریح سمجھا جاتا تھا،عورتوں کو خودکشی کی ترغیب دی جاتی تھی غرض کہ مصر کی تاریکی بھی کسی ملک کی تاریکی سے کم نہ تھی اورتہذیب وشائستگی کے علامات مصریوں کے اعمال واخلاق سےبکلی معدوم تھے اورجہالت وتاریکی جس قدر چاہو موجود تھی۔