انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت زینب بنت خذیمہ سے نکاح(ذی الحجہ۳ہجری) ماہ ذی الحجہ میں حضور اکرمﷺ نے حضرت زینبؓ بنت خزیمہ سے نکاح فرمایا جو حضور ﷺ کے حقیقی پھوپھی زاد بھائی حضرت عبداللہؓ بن جحش کی بیوی تھیں جنہوں نے غزوہ اُحد میں شہادت پائی تھی، شوہر کے انتقال کے بعد حضرت زینبؓ نے مدینہ میں قیام کرنے کا فیصلہ کیا ، وہ مسلمان تھیں اور نجد میں اپنے قبیلہ میں جانانہیں چاہتی تھیں جو اسلام نہیں لایا تھا، اس وقت مسلمانوں اور نجد کے اس طاقتور قبیلہ کے درمیان تعلقات نہایت کشیدہ تھے، ان حالات کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لئے فوری طور پر کچھ کرنا ضروری تھا، حضور اکرمﷺ نے خیال کیا کہ اگر وہ زینب ؓ سے نکاح کر لیں تو ہو سکتا ہے کہ اسلام کے متعلق اس قبیلہ کی معاندانہ روش میں کمی پیدا ہو جائے ؛ چنانچہ آپﷺ نے حضرت زینبؓ سے نکاح فرمایا، حقیقت تو یہ ہے کہ اپنے قبیلہ میں حضرت زینبؓ کی بڑی عزت کی جاتی تھی ،وہ اتنی فیاض تھیں کہ قبول اسلام سے قبل ہی انہیں" اُم المساکین" کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا ، تا ہم ان کی صحت ٹھیک نہیں تھی اور نکاح کے صرف دو ماہ بعد مدینہ میں ان کا انتقال ہو گیا ، آنحضرت ﷺ نے خود نماز جنازہ پڑھائی اور جنت البقیع میں دفن فرمایا ، وفات کے وقت ان کی عمر صرف (۳۰) سال تھی۔ قانون وراثت کا نزول : اسی سال قانون وراثت کا نزول ہوا۔ ( سورۂ نساء)