انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
حاملہ کا بچہ پیٹ چا ک کرکے نکالا جائے یانہیں؟ اگرحاملہ عورت مرجاوے اور بچہ اس کے پیٹ میں زندہ ہوکر حرکت کرتا ہو تواس کے پیٹ کوچاک کرکے بچہ کونکالا جاوے؛ پس جس وقت حمل کواتنی مدت ہوجاوے کہ بچہ پیٹ میں حرکت کرنے لگے اور ماں کے مرنے پربھی اس میں حرکت واضطراب باقی ہو اس وقت یہ حکم ہے جومذکور ہوا؛ کسی مدت کی قید نہیں ہے؛ بلکہ اگرنواں مہینہ بھی حاملہ کوہو اور اس کے مرنے پربچہ پیٹ میں حرکت کرتا اور اضطراب کرتا ہوا معلوم نہ ہو توپیٹ کوچاک نہ کیا جاوے گا؛ بلکہ مدار بچہ کے زندہ ہونے پراور حرکت واضطراب پر ہے نہ کہ کسی مدت پر۔ (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۵/۳۷۶، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)