انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جرح وتعدیل رواۃِ حدیث کے حالات کوجاننا اور انہیں جان کر ان کی روایات کوقبول کرنا یانہ کرنا ضروری ہے؛ چونکہ ان کی روایت سے دین میں ایک چیز ثابت ہوگئی، اس لیئے ضروری ہے کہ وہ خود قابلِ اعتماد ہوں؛ ورنہ شریعت میں اپنی طرف سے اضافہ کرنا ایک بڑا خطرناک اقدام ہوگا اس اہم شرعی ضرورت کے لیے راوی کے عیب معلوم کرنااور انہیں آگے بیان کرنا اس غیبت میں شمار نہ ہوگا جسے شریعت نے حرام قرار دیا ہے، راویوں کے نقائص بیان کرنا جرح کہلاتا ہے اور ان کی صفائی پیش کرنے کوتعدیل کہتے ہیں؛ کسی راوی پر جرح کرنے والے کون کون ہیں اور ان کے پاس وجوہِ جرح کیا کیا ہیں؟ اور تعدیل کرنے والے کون کون سے ہیں؟ وہ کس مرتبے کے لوگ ہیں؟ یہ وہ اُمور ہیں جن سے جرح وتعدیل میں بحث ہوتی ہے۔ معلوم رہے کہ جس طرح پہلے دور میں ایک ایک راوی کی پڑتال کی جاتی تھی اس دور میں اب اس درجے کی محنت ضروری نہیں رہی؛ اب ہم ائمہ فن پر اعتماد کرتے ہوئے بھی کسی حدیث کا صحیح حکم معلوم کرسکتے ہیں۔