انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** چند فقہی احکام نافذ ہوئے خیبر کی فتح سے اسلام کی ملکی اور سیاسی حالت کا نیا دور شروع ہوتا ہے ، اسلام کے حقیقی دشمن صرف د و تھے … مشرکین اور یہود اگر چہ مذہباً باہم مختلف تھے؛ لیکن سیاسی اسباب کی بنا ء پر ان میں اتحاد پیدا ہو گیا تھا ، مدینہ کے یہود عموماًانصار کے حلیف تھے، اسی طرح خیبر کے یہود غطفان کے حلیف تھے، اب آنحضرت ﷺ کے مقابلہ کے لئے مکہ اور مدینہ کے مشرکین اور منافقین سب مل کر نفس ِ واحدہ ہو گئے ، خیبر کی فتح کے بعد یہود کی قوت بالکل ٹوٹ گئی اور مشرکین کا ایک بازو جاتا رہا ۔ اب تک اسلام چاروں طرف سے نرغہ کی حالت میں تھا ، اس بناء پر بجز عقائد اور ضروری عبادت کے شریعت کے اور احکام کی تاسیس و تعلیم کا موقع نہ تھا ، شریعت کے احکام جیسا کہ حضرت عائشہؓ نے فرمایا ہے حالات کے اقتضاء سے بتدریج آئے ہیں ، خیبر کی فتح سے ادھر تو یہود کی فتنہ انگیزیوں سے نجات ملی اُدھر حدیبیہ کی صلح سے مشرکین کی طرف سے فی الجملہ اطمینان ہوا ، اس بناء پر اب مسلمان جدید فقہی احکام کی تعمیل کے قابل ہو چکے تھے، ارباب سیر نے غزوۂ خیبر کے تذکرہ میں عموماً ذکر کیا ہے کہ اس موقع پر متعدد جدید فقہی احکام نازل ہوئے، (یہاں نزول سے مراد وحی متلو یعنی قرآن مراد نہیں ہے) (علامہ شبلی نعمانی - سیرۃ النبی جلد اول) اور آنحضرت ﷺ نے ان کی تبلیغ کی ، ان کی تفصیل یہ ہے : ۱- پنجہ سے شکار کرنے والے پرندہ حرام ہوئے ، ۲- درندہ جانور حرام کر دئیے گئے ، ۳- گدھا اور خچر حرام کر دیا گیا، ۴- اب تک معمول تھا کہ لونڈیوں سے تمتع جائز سمجھا جاتا تھا، اب استبراء کی قید ہو گئی یعنی اگر وہ حاملہ ہے تو وضع حمل تک ورنہ ایک مہینہ تک تمتع جائز نہیں ، ۵- چاندی سونے کا بہ تفاضل خریدنا حرام ہوا ، ۶- بعض روایتوں میں ہے کہ مُتعہ بھی اِسی غزوہ میں حرام ہوا، مُتعہ یعنی ایک مدت معین تک کے لئے نکاح جس کی فوجی ضرورتوں کی بناء پر اب تک اجازت تھی حرام کیا گیا، صحیحین میں حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے عورتوں سے مُتعہ کرنے اور پالتو گدھوں کا گوشت کھانے کی غزوہ ٔ خیبر کے دن ممانعت فرما دی ، بعض روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ مُتعہ کی ممانعت فتح مکہ کے بعد ہوئی ، حافظ ابن قیم نے اسی کو ترجیح دی۔ (زاد المعاد) ۷- اشہر حُرُم یعنی حرام مہینے ( رجب ، ذیقعدہ ، ذی الحجہ، محرم ) میں اب تک جنگ کرنا ممنوع تھا مگر اس ممانعت کو ختم کر دیا گیا ، چنانچہ حضور اکرم ﷺ ذی الحجہ میں حدیبیہ سے لوٹے اور محرم میں آپﷺ نے خیبر کی طرف کوچ فرمایا ،