انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وفات اس کے بعد آپ کے پاس ایک پیالہ پانی سے بھرا ہوا رکھا تھا،اپنا دستِ مبارک اُس سے تر فرما کر چہرۂ مبارک پر پھیرتے اور فرماتے تھے:اَللّٰھُمَّ اَعِنِّیْ عَلٰی سَکَرَاتِ الْمَوْتِ (اے اللہ سکرات موت میں میری مدد کر)حضرت ام المومنینؓ بار بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ دیکھتی جاتی تھیں کہ یکایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں پتھرا گئیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک پر اُس وقت الرفیق الاعلی من الجنۃ جاری تھا،دوپہر کے وقت دوپہر کے قریب روز دوشنبہ ۱۲ ربیع الاول ۱۱ ھ کو اس دارفانی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انتقال فرمایا اگلے دن سہ شنبہ کو دوپہر کے قریب مدفون ہوئے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے انتقال کے وقت حضرت ابوبکر صدیقؓ موجود نہ تھے،وہ اپنے اہل وعیال کے پاس اپنے مکان پر جو مقام سخ میں تھا گئے ہوئے تھے،اس خبر کو جو شخص سنتا تھا حیران وششد ر رہ جاتا تھا۔