انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ایک جانباز کا ایثار عبداللہ بن مطیع سے ملاقات کے بعد حضرت حسینؓ نے مقام زرو ومیں منزل کے قریب ہی ایک خیمہ نظر آیا، پوچھا کس کا خیمہ ہے،معلوم ہوا زہیر بن قین کا، وہ حج سے فارغ ہوکر کوفہ جارہے ہیں ،حضرت حسینؓ نے ان کو بلابھیجا، مگر انہوں نے ملنے سے انکار کیا، ان کے انکار پر ان کی بیوی نے کہا، سبحان اللہ ابن رسول اللہ بلاتے ہیں اورتم نہیں جاتے، بیوی کے اس کہنے پر وہ چلے گئے اورحضرت حسینؓ سے ملاقات کی،آپ سے ملتے ہی دفعۃ خیالات بدل گئے ،اسی وقت اپنا خیمہ اکھڑوا کے حضرت حسینؓ کے خیمہ کے قریب نصب کرایااور بیوی کو طلاق دے کر کہا تم اپنے بھائی کے ساتھ گھر لوٹ جاؤ، میں نے جان دینے کی ٹھان لی ہے اوراپنے ساتھیوں سے مخاطب ہوئے کہ تم میں سے جو لوگ شہادت کے طلبگار ہوں وہ میرے ساتھ چلیں اورجو لوگ نہ چاہتے ہوں وہ آگے بڑھ جائیں ؛لیکن اس صدائے حق کا کسی نے جواب نہ دیا اور سبھوں نے کوفہ کا راستہ لیا اورزہیر حضرت حسینؓ کے ساتھ زرود سے آگے بڑھے۔ (اخبار الطوال:۲۵۹)