انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سخت جنگجو قوم قُلْ لِلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الْأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَى قَوْمٍ أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ ،فَإِنْ تُطِيعُوا يُؤْتِكُمُ اللَّهُ أَجْرًا حَسَنًا، وَإِنْ تَتَوَلَّوْا كَمَا تَوَلَّيْتُمْ مِنْ قَبْلُ يُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا أَلِيمًا (فتح:۱۶) اے پیغمبر! آپ ان اعراب اور اہل دیہات سے جو حدیبیہ میں شریک نہیں ہوسکے ،فرمادیجیے کہ تھوڑے دنوں کے بعد تم کو ایک سخت جنگ جو قوم سے لڑنے کی دعوت دی جائے گی ،اس سخت قوم سے تم جنگ کروگے یا وہ مسلمان ہوجائیں گے اور اسلام قبول کرلیں گے،پھر اس موقع پر تم نے اگر دعوت جہاد قبول کرلی اور اس جنگ جو قوم سے لڑنے کو نکل آئے تو اللہ تعالی تم کو بہترین اجر عنایت فرمائے گا اور اگر تم نے روگردانی کی جیسا کے پہلے روگردانی کرچکے ہوتو تم کوبڑا دردناک عذاب دے گا۔ حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمر ؓکے زمانۂ خلافت میں ان لوگوں کی مسیلمہ کذاب اور اس کے ہمراہی مرتدین سے اور فارس وروم وغیرہ سے جنگ ہوئی اور اعراب کو دعوت دی گئی اور قرآن نے جو پیشن گوئی کی تھی وہ لفظ بلفظ پوری ہوئی۔