انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ۱۸۔خارجہ بن زیدؒ خارجہ نام،ابوزید کنیت، مشہور صحابی زید بن ثابتؓ کے صاحبزادے ہیں،نسب نامہ یہ ہے، خارجہ بن زید بن ثابت بن ضحاک بن زید بن لوذان بن عمرو بن عبد مناف بن مالک بن امراء القیس بن مالک بن ثعلبہ خزرجی۔ فضل وکمال خارجہ کے والد حضرت زید بن ثابت علمائے صحابہ میں تھے، خصوصاً حفظ قرآن میں جماعت صحابہ میں ممتاز تھے،کلام اللہ انہی کی زیر نگرانی مدون ہوا تھا، خارجہ نے اسی آغوشِ علم میں پرورش پائی تھی، باپ کے فیض تعلیم سے ان کا شمار ان کے عہد کے کبار علماء میں ہوگیا تھا، حافظ ذہبی لکھتے ہیں کہ وہ کبار علماء میں تھے،امام نووی لکھتے ہیں کہ وہ علم میں امام بارع تھے اوران کی توثیق وجلالت پر سب کا اتفاق ہے۔ (تہذیب الاسماء نووی :۱/۱۷۲) حدیث حدیث میں انہوں نے اپنے والد زید،اپنے چچا یزید،اسامہؓ بن زید،سہل بن سعد، عبدالرحمن ابن ابی عمرہ سے سماع حدیث کیا تھا، خود ان سے روایت کرنے والوں میں ان کے لڑکے سلیمان،بھتیجے سعید اور قیس بن سعد اورعام لوگوں میں عبداللہ بن عمرو بن عثمان مطلب عبداللہ اور یزید ابن قسیط وغیرہ لائق ذکر ہیں۔ (تہذیب التہذیب:۳/۷۵) فقہ فقہ ان کا امتیازی فن تھا، اس میں وہ امامت اوراجتہاد کا درجہ رکھتے تھے ؛چنانچہ مدینہ کے ساتھ مشہور فقہاء میں ایک ان کا نام بھی تھا۔ (تہذٰب التہذیب :۳/۷۵) فرائض حضرت زید بن ثابت فرائض کے بھی بڑے عالم تھے،اس لیے خارجہ کو یہ دولت گویا وراثۃً ملی تھی؛چنانچہ علمائے مدینہ میں وہ اورطلحہ بن عبداللہ بن عوف میراث تقسیم کرتے تھے اور تقسیم کے وثیقے لکھتے تھے اوراس میں ان کا قول سند مانا جاتا تھا۔ (ایضاً) وفات حضرت عمربن عبدالعزیز کے عہد خلافت ۱۰۰ میں وفات پائی،وفات سے کچھ دنوں پہلے خواب دیکھا کہ ستر سیڑھیاں بنائی ہیں، انہیں بنانے کے بعد گرپڑے، اسی سال انتقال ہوگیا ،وفات کے وقت پورے ستر سال کی عمر تھی،ابوبکر بن محمد والی مدینہ نے جنازہ کی نماز پڑھائی۔ (ابن سعد:۵/۱۹۴) حلیہ اورلباس خارجہ کا جسم نہایت سڈول اورخوبصورت تھا، خز کی چادر اوڑھتے تھے،سپید عمامہ باندھتے تھے اوربائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔ (ایضاً) اولاد وفات کے بعد متعدد اولادیں یادگار چھوڑیں ،لڑکوں میں زید، عمر، عبداللہ،محمد اورلڑکیوں میں جیبہ،حمیدہ،ام یحییٰ اورام سلیمان تھیں اور یہ سب اولادیں ام عمر وبنت حزم کے بطن سے تھیں۔ (ایضاً)