انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** آپؓ کی خصوصیات حضرت علی کرم اللہ وجہہ سب سے پہلے اسلام لانے والوں میں سے تھے،آپ ؓ ان لوگوں میں ہیں جنہوں نے قرآن مجید کو جمع کرکے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تھا، آپ ؓ بنی ہاشم میں سب سےپہلے خلیفہ تھے، آپ ؓ نے ابتدائے عمر سے کبھی بتوں کی پرستش نہیں کی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مکہ سے مدینہ کو ہجر ت کی تو آپ ؓ کو مکہ میں اس لئے چھوڑ گئے کہ تمام امانتیں لوگوں کو پہنچادیں،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حکم کی تعمیل کرنے کے بعد آپ ؓ بھی ہجرت کرکے مدینہ میں پہنچ گئے،سوائے ایک جنگ تبوک کے اور تمام لڑائیوں میں آپ ؓ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہوئے،جنگ تبوک کو جاتے وقت آپ ؓ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ کا عامل یعنی قائم مقام بنا گئے تھے ،جنگ اُحد میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے جسم مبارک پر سولہ زخم آئےتھے،جنگ خیبر میں آنحضرتﷺ نے جھنڈا آپ کے ہاتھ میں دیا تھا اور پہلے سے فرمادیا تھا کہ خیبر آپؓ کے ہاتھ پر فتح ہوگا،آپؓ نے خیبر کا دروازہ اپنی پشت پر اُٹھالیاتھا،یہ درواز ہ جب بعد میں لوگوں نے اُٹھا نا چاہا تو بہت سے آدمیوں کا زور لگےبغیر اپنی جگہ سے نہ ہلا، آپ ؓ کو اپنا نام ابو تراب بہت پسند تھا، جب کوئی شخص آپؓ کو اس نام سے پکارتا تو آپؓ بہت خوش ہوتے تھے اس نام کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ ایک روز آپ ؓ گھر سے نکل کر مسجدمیں آئے اور وہیں پڑ کر سورہے،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے اورحضرت علیؓ کو اُٹھایا تو ان کے جسم سے مٹی پونچھتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے تھے کہ ابو تراب اُٹھو۔