انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مذہبی مسائل کبھی کبھی مذہبی مسائل میں اکابر صحابہ سے اوران سے اختلاف رائے بھی ہوجاتا تھا اوران کی رائے صائب نکلتی تھی، حضرت عثمانؓ کے زمانہ میں امیر معاویہؓ شام کے والی تھے،یہاں کے مسلمانوں میں کچھ رومیوں کے اثر اورکچھ مال ودولت کی فراوانی سے ظاہر ی شان وشکوہ اورطمطراق پیدا ہوگیا تھا ،حضرت ابوذر غفاریؓ بھی یہیں رہتے تھے،یہ بڑے فقیر منش اور متوکل سادہ مزاج بزرگ تھے اوراپنی طرح سب میں عہد نبوتﷺ کی سادگی دیکھنا چاہتے تھے، ان کا عقیدہ تھا کہ مسلمانوں کے لئے زائد ضرورت مال جمع کرنا حرام ہے اوراس عقیدے میں اس قدر متشدد تھے کہ انہوں نے سرمایہ داری کے خلاف وعظ کہنا شروع کردیا اورجو مسلمان روپیہ جمع کرتے تھے ان کو اس آیت کا مورد ٹھہراتے تھے: (ابن سعد ترجمہ ابن ذر) والذین یکنزون الذھب والفضۃ ولاینفقو نھا فی سبیل اللہ فبشر ھم بعدذاب الیم جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اوراس کو خدا کی راہ میں صرف نہیں کرتے اس کو درد ناک عذاب کی خوش خبری سنادو۔ اس آیت سے پہلے یہود ونصاریٰ کا ذکر ہے ،امیر معاویہؓ کہتے تھے کہ اس آیۃ کا تعلق بھی ان ہی لوگوں سے ہے اورحضرت ابوذرؓ اس کو مسلمان اورغیر مسلمان دونوں سے متعلق کرتے تھے،دوسرا اختلاف یہ تھا کہ حضرت ابوذرؓ خدا کی راہ میں نہ دینے سے یہ مراد لیتے تھے کہ کل مال خدا کی راہ میں نہیں دیتے اور امیر معاویہ صرف زکوٰۃ میں محدود کرتے تھے، اس مختلف فیہ مسئلہ میں گو ترک دنیا کے اصول سے حضرت ابو ذرؓ کا خیال کتنا ہی بلند کیوں نہ ہولیکن واقعہ کے لحاظ سے امیر کی رائے صحیح ہے۔