انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت انس بن مالکؓ ۱۔کوئی بندہ اس وقت تک متقی نہیں بن سکتا جب تک وہ اپنی زبان کی حفاظت نہ کرے۔ (طبقات ابن سعد:۷/۲۲) ۲۔تم علم توجو چاہے سیکھ لو لیکن اللہ تعالی تمہیں علم پراجر تب دیں گے جب تم اس پر عمل کرو گے،علماء کا اصل مقصد تو علم کی حفاظت کرنا ہے(کہ اسے یاد رکھا جائے اوراس پر عمل کیا جائے)اورنادان لوگوں کا مقصد توخالی آگے بیان کردینا ہے۔ (حیاۃ الصحابۃ:۳/۲۷۴) (۳)زمین روزانہ دس اعلانات کرتی ہے اور کہتی ہے کہ اے بنی آدم : تو میری پیٹھ پر چل رہا ہے مگر تیرا ٹھکانہ میرا پیٹ ہے ، تو میری پیٹھ پر گناہ کررہا ہے مگر تجھے عذاب میرے پیٹ میں ہوگا ، تو میری پیٹھ پرخوب ہنس رہا ہے مگر میرے پیٹ میں آکر اسی طرح رونا ہوگا تو میری پیٹھ پرخوب خوشیاں منا رہا ہے مگر میرے پیٹ میں غمگین رہے گا ، تو میری پیٹھ پرمال خوب شوق سے جمع کررہاہے مگر میرے پیٹ میں ندامت اٹھائےگا ، تو میری پیٹھ پرآرام سے حرام خوری کررہا ہے مگر میرے پیٹ میں خود تجھے کیڑے کھاجائیں گے ، تو میری پیٹھ پراکڑ رہا ہے مگر میرے پیٹ میں رسوا ہوگا ، تو میری پیٹھ پربڑے سرور سے چل پھر رہا ہے مگر میرے پیٹ میں مغموم و پریشان رہےگا ، تو میری پیٹھ پرروشنی میں چل رہا ہے مگر میرے پیٹ میں اندھیرے میں رہنا ہوگا ،اور تو میری پیٹھ پر مجمعوں میں رہتا بستاہے مگر میرے پیٹ میں تنہا رہنا ہو گا۔ (۴)دنیا فنا نہ ہوگی یہاں تک کہ لوگوں کو قرآنِ مجید کے سننے سےشعر کا سننا زیادہ مرغوب ہو جائے۔ (۵)اللہ تعالیٰ کے نزدیک کسی جوان کا بوڑھے کو نصیحت کرنا ، اسی طرح کسی بوڑھے کا جوان کو نصیحت کرنا نہایت مرغوب ہے ۔ (۶)گھر کی زکوۃ یہ ہے کہ اس میں ضیافت کی ایک کوٹھری بنائی جائے ، ابراہیم خلیل علیہ السلام کی کنیت ابو ضیفان تھی کیونکہ آپ مہمان کے لئے دو میل جاتے تاکہ وہ آپ کے پاس آکر ٹھہرے ۔