انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت ابی بن کعبؓ ۱۔بندہ جب بھی کسی چیز کو اللہ تعالیٰ کے لئے چھوڑدیتا ہےاللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں اس سے بہتر چیز اس کووہاں سے دیتے ہیں جہاں سے ملنے کا اسے گمان نہیں ہوتا اور جو بندہ کسی چیز کو ہلکا سمجھ کر اسے وہاں سے لے لیتا ہے جہاں سے لینا ٹھیک نہیں تو پھر اللہ تعالیٰ اسے اس سے زیادہ سخت چیز وہاں سے دیتے ہیں جہاں سے ملنے کا اسے گمان بھی نہیں ہوتا۔ (کنزالعمال:۲/۱۴۲،حلیۃ الاولیاء:۱/۲۵۳) ۲۔مومن چار حالتوں کے درمیان رہتا ہے،اگر کسی تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو صبر کرتا ہے اوراگر کوئی نعمت ملتی ہے تو شکر کرتا ہے اور اگر بات کرتا ہے تو سچ بولتا ہے اور اگر کوئی فیصلہ کرتا ہے تو انصاف والا فیصلہ کرتا ہے۔ (حیاۃ الصحابۃ:۳/۵۶۹، حلیۃ الاولیاء:۱/۲۵۵) ۳۔لایعنی والے کام میں ہرگز نہ لگو اوردشمن سے کنارہ کش رہو اوردوست کے ساتھ چوکنے ہوکر چلو (دوستی میں تم سے غلط کام نہ کروالے)زندہ آدمی کی ان ہی باتوں پر رشک کرو جن پر مرجانے والے رشک کرتے ہو یعنی نیک اعمال اوراچھی صفات پر اور اپنی حاجت اس آدمی سے طلب نہ کرو جسے تمہاری حاجت پوری کرنے کی پرواہ نہیں ہے۔ (حیاۃ الصحابۃ:۳/۵۷۰) (۴)جو بندہ کسی چیز کو اللہ تعالیٰ کے لئے ترک کردیتا ہے تو اس کو اللہ تعالیٰ اس سے بہتر چیز بےشان و گمان عطا فرماتے ہیں ۔