انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۶)مسالک کی وسعت میں آنحضرتﷺ نے جس طرح عقائد واصول کو قطعیت بخشی ہےکہ ان میں کسی اور معنی و مفہوم کی گنجائش نہیں؛اسی طرح آپ نے فروع اعمال میں بھی پوری وسعت اختیار فرمائی،بعض دفعہ ایک ایک موضوع پر کئی کئی طرح عمل فرمایا،فروع میں توسع اختیار کیا، یا زمانے کے اختلاف سے اعمال کے مختلف پیمانے اختیار فرمائے، بعض لوگوں نے اسے تعارض سمجھا اوران میں ترجیح کے درپے ہوئے،بعض نے دونوں کے علیحدہ علیحدہ محل تلاش کیے اور تطبیق کی راہ اختیار کی،اسی سے مختلف مسالک عمل بنے اور ہر مسلک کے لیے کوئی نہ کوئی اصل حضورﷺ یا صحابہ کرام سے مل گئی۔ اسلام کی اس وسعت عمل کا نتیجہ یہ ہوا کہ حضورﷺ کی ہر ہر ادا اور ان کی اسانید اور رواۃ پر کلام بھی ہوتا رہا،لیکن یہ ضرور ہے؛کہ ان فروع فقہیہ میں حضورﷺ کی احادیث کی حفاظت کچھ اس طرح رہی کہ ان کا کوئی ذخیرہ بھی نظر اندازنہ ہونے پایا، ہر امام نے اوراس کے پیرؤں نے اپنے اپنے مسلک کو زیادہ موجہ اور راجح کرنے کے لیے احادیث احکام پر بہت محنت کی اوران ابواب میں تنقید و تفحص اور بڑھتا گیا،جس کا نتیجہ یہ ہوا؛کہ آنحضرتﷺ کی سنن و آراء و زیادہ نکھریں اورآپ کے اعمال کی وسعت میں حدیث ہر پہلو سے منضبط اورمحفوظ ہوتی چلی گئی۔