انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اذانِ فجر کے چند منٹ بعد الصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کی صدا لگا سکتے ہیں یا نہیں؟ اذان فجر کے کچھ بعد اور اقامت سے پہلے دوبارہ الصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کہنا دُرست نہیں؛ کیونکہ رسول اللہ ﷺ اور صحابہ رضی اللہ عنہم کے عہد میں ایسا کرنا ثابت نہیں، امام مجاہد سے منقول ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ مسجد میں داخل ہوا جس میں اذان ہوچکی تھی؛ ہم نماز پڑھنا ہی چاہتے تھے کہ مؤذن نے الصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِ (تثویب) کہی، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہمیں اس بدعت کرنے والے شخص کے پاس سے لے چلو اور اس مسجد میں نماز ادا نہیں فرمائی۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۴۲،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۲/۱۲۶، مکتبہ دارالعلوم دیوبند، یوپی)