انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت خواجہ معین الدین چشتی (۱)بہتی ندیوں کا شور سنو کس طرح شور کرتی چلتی ہیں مگر جب سمندر میں پہونچتی ہیں تو بالکل خاموش ہوجاتی ہیں ۔ (۲)نیک لوگوں کی صحبت نیکی سے بہتر اور بروں کی صحبت بدی سے بدتر ہے ۔ (۳)تمہارا کوئی گناہ اس قدر ضرر رساں ثابت نہ ہوگا جتنا کسی مسلمان کی بے عزتی کرنا ۔ (۴)بد بختی یہ ہے کہ گناہ کرتا رہے پھر بھی مقبولِ بارگاہ ہونے کا امید وار رہے ۔ (۵)جس نے بھی کوئی نعمت پائی اس نے سخاوت کی بنا پر پائی۔ (۶)در حقیقت متوکل وہ ہے جو مخلوق کی کلفت و اذیت سے دوچار ہو مگر وہ کسی سے شکایت نہ کرے بلکہ کسی سے ذکر بھی نہ کرے ۔ (۷)عارف کی علامت یہ ہے کہ موت کو محبوب رکھے ، راحت کو خیر باد کردے ، اور یادِ الٰہی سے مانوس ہوجائے ۔ (۸)اہلِ معرفت ایسے آفتاب ہیں جو تمام عالم پر درخشاں ہیں اور تمام عالم ان کے نور سے منور ہے (اس سے معلوم ہوا کہ اہلِ معرفت اہلِ دنیا کے لئے قابلِ قدر ہیں ۔