انوار اسلام |
س کتاب ک |
حرام چیزوں کے ذریعہ علاج کتے کی زبان کا مرہم غالباً بعض امراض میں کتے کی زبان کا مرہم استعمال کیا جاتا ہے، کتا امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک نجس العین نہیں ہے؛ تاہم اس بات پرفقہاء احناف کا بھی اتفاق ہے کہ اس کا گوشت ناپاک ہے؛ اس لیے بہرِحال اس کامرہم ناپاک ہوگا، سخت ضرورت اور کسی متبادل صورت کی عدم موجودگی کے بغیر اس کا استعمال درست نہ ہوگا، جہاں دوالگائی گئی ہو وہ حصہ ناپاک ہوجائیگا اور دھونا مضرنہ ہوتونماز کے وقت دھولینا ضروری ہوگا۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۱۰۹) حرام جانوروں کے روغن اور مرہم کا کیا حکم ہے؟ (۱)ایسے حشرات الارض جن میں بہتا ہوا خون نہ ہو ان کوتیل وغیرہ میں پکا کرروغن یامرہم بنایا جائے تواس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (۲)سور اور کتے کے علاوہ جن جانوروں کا کھانا جائز نہیں ان کوشرعی طور پرذبح کردیا جائے توگوشت پاک ہوجائے گا، اس سے بھی مرہم، روغن بناکر لگایا جاسکتا ہے۔ (۳)حشرات الارض یاذبح کئے ہوئے جانوروں کے گوشت جلاکر راکھ کردیئے جائیں توحقیقت بدل جانے کی وجہ سے وہ اب پاک ہوگئے ان کوکسی اور تیل میں ملاکربنایا ہوا مرہم اور روغن بھی جائز ہے۔ (۴)سور، کتا، مردار، بہتے ہوئے خون والے حشرات الارض کوتیل میں پکاکرروغن بنایا جائے تویہ ناپاک رہیں گے اور ان کا استعمال درست نہ ہوگا۔ یہ احکام عام حالات میں ہیں، بالکل اضطرار اور مجبوری کی صورت مستثنیٰ ہے، اس وقت شریعت ضرورت کے مطابق ناجائز چیزوں کے استعمال کی بھی اجازت دے دیتی ہے۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۳۳۵)