انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مقروض کی نماز جنازہ پڑھنی چاہئے یانہیں؟ متعدد آدمیوں کے متعلق فقہاء نے لکھا ہے کہ ان کی نماز جنازہ نہ پڑھی جائے؛ آنحضرت ﷺ کے سامنے جب ایک جنازہ لایا گیا توآپ ﷺ نے فرمایا کہ، اس کے ذمہ قرض تونہیں؟ عرض کیا گیا کہ ہے؛ پھرفرمایا کہ اس نے اتنا چھوڑا ہے کہ قرض ادا کردیا جائے؟ عرض کیا گیا کہ نہیں، اس پرارشاد فرمایا کہ اپنی میت کی نماز خود پڑھ لو، اس پرایک صحابی نے کہا کہ میں اس کے قرض کی ذمہ داری لیتا ہوں کہ اس کا قرض میرے ذمہ ہے، تب آپ ﷺ نے نماز جنازہ پڑھادی؛ پھریہ بھی ہوا کہ جس میت کے ذزہ قرض ہو اس کی ذمہ داری خود لے لی اور نماز پڑھادی، مقروض کے جنازہ کی نماز ممنوع نہیں۔ (فتاویٰ محمودیہ:۸/۶۱۱،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)