انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مقتدی نے امام سے پہلے سر اٹھالیا تو نماز کا کیا حکم ہے؟ قصداً امام سے پہلے اٹھ جانا بڑا گناہ ہے، مگر غلطی سے اٹھ جائے تو گناہ نہیں، پھر اٹھ جانے کے بعد اگر اگلے رکن میں امام کے ساتھ شریک ہوجائے تب تو نماز صحیح ہوگئی اور اگر امام سے پہلے اگلے رکن کو بھی ختم کرلیا تو اس کی نماز فاسد ہوگئی، مثلاً کسی نے امام سے پہلے سجدے سے سر اٹھالیا اور دوسری رکعت کے لئے کھڑا ہوگیا ، امام ابھی دوسری رکعت کے لئے کھڑا نہیں ہوا تھا کہ یہ رکوع میں چلا گیا تو اس کی نماز فاسد ہوگئی، اگر دوسری رکعت کے قیام میں امام اس کے ساتھ آملا تو نماز صحیح ہوگئی۔ (آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۲/۲۶۱، کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)