انوار اسلام |
س کتاب ک |
زکوٰۃ کھانے والے کی امامت درست ہے یا نہیں؟ زکوٰۃ وصدقات کے مستحق ہونے اور نہ ہونے کا تعلق آدمی کی ضرورت اور احتیاج سے ہے اور امامت کے لئے علم اور عملِ صالح میں بمقابلہ دوسرے نمازیوں کے نسبتاً بہتر اور افضل ہونا مطلوب ہے، اگر کوئی شخص امامت کرنے کا اہل ہے، اسے ذمہ دارانِ مسجد نے امام مقرر کیا ہے لیکن معاشی اعتبار سے وہ زکٰوۃ کا مستحق ہے تو ایسا شخص امام بھی ہوسکتا ہے اور اس کو زکوٰۃ بھی دی جاسکتی ہے، بلکہ صالحین اور دینداروں کو زکوٰۃ دینے میں زیادہ اجر ہے، کیونکہ یہ نیکیوں میں بالواسطہ تعاون ہے؛ اور اگر وہ اس کا مستحق نہیں ہے پھر بھی لیتا ہے اور اس کو مسئلہ بھی معلوم ہے تو اس کو امامت سے علٰحدہ کردیا جائے، بشرطیکہ اس سے بہتر امام موجود ہو۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۳۲۷،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ فتاویٰ محمودیہ:۶/۷۶،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)