انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** اسمبلی کو یہ حق دینے کے خطرناک نتائج مسلمان دنیا کے مختلف ملکوں میں پھیلے ہوئے ہیں،کوئی خلافتی نظام ان سب پر حاوی نہیں، ہر ملک کی اپنی اسمبلی یا مجلس منتظمہ ہے،قرآن مجملات کی تفصیل اورقرآنی روشنی میں اجتہاد اگر ان اسمبلیوں کے سپرد ہوجائے تو ظاہر ہے کہ ہر ملک کی اسمبلی کے لوگ اسے اپنے اپنے ذوق کے مطابق طے کریں گے اور دین کی عملی راہیں ہر ملک میں جدا جدا قرار پائیں گی، مسلمان ایک ملت واحدہ کی حیثیت سے اپنا وجود کھودیں گے،قرآن پاک کا محض نام انہیں یکجا نہ رکھ سکے گا اور یہ امور کلیہ جب مختلف ملکوں میں مختلف تفصیل پائیں گے تو ان کا ایک عنوان محض برائےنام ہوگا، راہ ہر ایک کی جدا ہوگی اور علم ودین کے نام پر ایسی انار کی Anarchi پھیلے گی کہ اس سے بڑا حملہ شاید ہی کبھی اسلام پر ہوا ہو۔ پھر ایک ایک ملک میں بھی وقت کے اختلاف اورزمانے کے انقلاب سے مرکز ملی کی آراء مختلف ہوتی رہیں گی،قرآن پاک کی ایک آیت کی مراد کسی دور میں کچھ اور کسی دور میں کچھ طئے ہوگی، ہرنیا مجتہد اس پر ایک نئی مشق کرے گا اور پھر ووٹوں سے اس کی مراد کا فیصلہ ہواکرے گا، ہر نئی نسل پہلوں پر اعتماد ختم کرے گی اور ملت کے تاریخی رشتے اس خطرناک تجویز میں بالکل گم ہوکر رہ جائیں گے اوراس کا لازمی نتیجہ ہوگا کہ اسلام ایک مسلسل شاہراہ عمل ثابت نہ ہوگا۔