انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** عبدالمطلب کی اولاد حضرت عبدالمطلب کا اصل نام عامر اور لقب شیبہ (بوڑھا) تھا ، قریش کے سردار تھے، حضرت عبدالمطلب دین ابراہیمی کے ماننے والے اور قریش میں پہلے شخص تھے جو ماہ رمضان میں غارِ حرا میں جا کر عبادت کیا کرتے تھے،انہوں نے چاہِ زم زم کو ڈھونڈ نکالا تھا جسے بنو جرہم نے پاٹ کر برابر کر دیا تھا، اس کے لئے انہوں نے منت مانی تھی کہ اگر میرے دس بیٹے ہونگے تو ایک کو اللہ کی راہ میں قربان کر دوں گا ، ان کی کھدوائی سے زم زم کا کنواں برآمد ہوا ، اللہ تعالیٰ نے انھیں دس بیٹے بھی دئیے، جب انہوں نے منت پوری کرنی چاہی تو قرعہ اندازی کی گئی جس میں ان کے عزیز ترین بیٹے عبداللہ کا نام نکلا ، ایک سمجھدار شخص کی تجویز کے مطابق کاہنہ سے مشورہ کیا گیا جس نے کہا کہ اونٹوں اور عبداللہ کے نام پر فال کے تیر پھینکو اور جب قرعہ اونٹوں پر نکل آئے تو عبداللہ کے بدلے اونٹوں کو قربان کر دو، چنانچہ اونٹوں کی تعداد بڑھاتے بڑھاتے ایک سو تک پہنچ گئی تو پانسہ اونٹوں کے نام نکلابجائے عبداللہ کے اونٹ ذبح کئے گئے ، حضرت عبداللہ کا پہلا نام عبد الدارتھاجو اس قربانی کے بعد بدل کر عبداللہ رکھا گیا، حضرت عبدالمطلب کے گیارہ بہ روایت دیگر تیرہ لڑکے اور چھ لڑکیاں تھیں جو چھ بیویوں سے تولد ہوئے تھے: لڑکوں کے نام یہ ہیں: (۱)حارث(۲)زبیر(۳)ابولہب(عبدالعزّٰی) (۴)ابوطالب(عبدمناف) (۵)ضرار(۶)المقّوم(۷)مغیرہ(حجل) (۸) الغیدق(۹)قثم (۱۰)عبداللہ(۱۱)عبدالکعبہ(۱۲)حمزہ (۱۳)عباس، ان میں حضرت حمزہؓ اور حضرت عباسؓ نے اسلام قبول کیا۔ بیٹیوں کے نام یہ ہیں: (۱)صفیہ(۲)ام الحکیم البیضاء(۳)عاتکہ(۴)امیمہ(۵)ارویٰ(۶) بَرّہ، ان میں صرف حضرت صفیہ ؓ نے اسلام قبول کیا۔ حضرت عبداللہ کی والدہ کا نام فاطمہ بنت عمرو مخزومیہ تھا جن کے بطن سے چار لڑکے زبیر، ابو طالب، عبداللہ اور عبدالکعبہ اور پانچ لڑکیاں عاتکہ ، برّہ ، امیمہ ، ارویٰ اور ام الحکیم ا لبیضاء تولد ہوئیں،۵۵۰ء میں آپ ﷺ کی والدہ آ منہ بنت وہب پیدا ہوئیں، انیس یا بیس سال کی عمر میں حضرت عبداللہ سے آپ کا نکاح ہوا۔