انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** ایک صورت استثناء ہاں اگر کسی کو کسی حدیث کے حدیث ہونے میں ہی شک ہو یا اس کے مفہوم میں کوئی تردد ہو اور وہ بایں جہت اس کا انکار کردے کہ یہ ارشادنبوت نہیں تو وہ حدیث بے شک اس کے لیے حرف آخر نہ ہوگی؛لیکن اگر اسے حدیث نبوی مانا جائے اوریہ واضح ہو کہ یہ واقعی ارشاد نبوت ہے، تو پھر اس کے انکار کی کسی کو گنجائش نہیں، حدیث نبوی بلاشبہ دین میں حرف آخر تسلیم ہونی چاہئے، عامی اگر کسی حدیث کا انکار کرے اورکہے جب تک میں اپنےکسی معتمد عالم سے نہ پوچھ لوں اور اس حدیث اوراس کی دلالت کے بارے میں تسلی نہ کرلوں اسے قبول نہ کروں گا تو یہ انکار حدیث شمار نہ ہوگا، اسے ایک علمی اختلاف سمجھا جائے گا۔