انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** امیر البحر حضرت عثمانؓ کے زمانہ میں عموماً بری بحری سپہ سالار ایک ہی ہوا کرتے تھے ؛لیکن امیر معاویہؓ نے بحری قوت کو جس قدر ترقی دی تھی اس کے لئے مستقل امیر البحر کی ضرورت تھی،اس لئے انہوں نے بری اور بحری فوج دونوں کی سپہ سالاری کے لیے الگ الگ اشخاص مقرر کئے، طبری کے بیان کے مطابق عبداللہ بن قیس حارثی کو انہوں نے امیر البحر مقرر کیا تھا، انہوں نے کم و بیش پچاس بحری معرکہ آرائیاں کیں جن میں ایک مسلمان بھی ضائع نہیں ہوا۔ (طبری) دوسرے امیر البحر جنادہ بن ابی امیہ تھے، جن کو امیر معاویہؓ نے عثمانی عہد میں بحری لڑائیوں پر مامور کیا تھا یہ اس زمانہ سے لیکر یزید کے عہد تک برابر بحری حملوں میں مصروف رہے (اسد الغابہ:۲،تذکرہ جنادہ ابن ابی امیہ) امیر معاویہؓ کے عہد میں جس قدر بحری لڑائیاں ہوئیں اس کی نظر ان کے بعد عرصہ تک نہیں ملتی کوئی سال بحری حملوں سے خالی نہ جاتا تھا ؛بلکہ بیک وقت مختلف مقامات پر مختلف حملے ہوتے تھے اوپر کی فتوحات کے سلسلہ میں ان کی تفصیلات گذرچکی ہیں۔