انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جنگ خوارج ادھر مقامِ عین الوردہ میں گروہِ توابین مصروفِ جنگ تھا، ادھر بصرہ میں خوارج جنگ کی تیاریاں کررہے تھے، حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی طرف سے بصرہ کا گورنرعبداللہ بن حرث تھابصرہ اور بصرہ سے باہر کے خوارج نے مقام دولاب علاقہ اہواز میں مجتمع ہوکر خروج کیا، عبداللہ بن حرث نے مسلم بن عبیس بن کریز بن ربیعہ کوخوارج کی سرکوبی پرمامور کیا، مسلم بن عبیس اپنا لشکر لے کرمقام دولاب میں پہنچا، خوارج نے نافع بن ارزق کواپنا سردار اور سپہ سالار بنایا، ماہِ جمادی الثانی سنہ۶۵ھ میں نافع بن ارزق اور مسلم بن عبیس کا مقابلہ دولاب میں ہوا، مسلم ونافع دونوں سپہ سالار مارے گئے، اہلِ بصرہ نے مسلم کی جگہ حجاج باب کواور خوارج نے نافع کی جگہ عبداللہ بن ماحوز تمیمی کوسردار بنایا، بڑے زور کی لڑائی جاری تھی کہ اہلِ بصرہ کا امیر مارا گیا، انھوں نے حارثہ بن زید کوامیر بنایا، آخرخوارج کوفتح ہوئی اور حارثہ بن زید بقیۃ السیف لشکر بصرہ کولیے ہوئے لڑتا بھڑتا اہواز کی طرف روانہ ہوا، خوارج اس میدان میں چیرہ دست ہوکر بصرہ کی طرف چلے، خوارج کی اس فتح اور لشکر بصرہ کی تباہ حالی کا حال اہلِ بصرہ کومعلوم ہوا توان کوسخت ملال ہوا، فوراً ایک تیز رفتار قاصد نے یہ خبر مکہ میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کوپہنچائی، عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے مہلب بن ابی سفرہ کوامیرخراسان اور عبداللہ بن حرث کوبصرہ کی گورنری سے معزول کرکے حرث بن ربیعہ کوبصرہ کا گورنر مقرر فرمایا، جب حرث بن ربیعہ نے بصرہ کی امارت کا کام سنبھالا اور مہلب بن ابی صفرہ (یکے بعد دیگرے) نے خراسان کی طرف جانے کا عزم کیا توخوارج کا لشکر اور بغاوت کا سیلاب بصرہ کے قریب پہنچ گیا تھا، حرث بن ربیعہ نے احنف بن قیس کوخوارج کی روک تھام اور مقابلہ کے لیے فوج کا سپہ سالار بنانا چاہا، احنف نے کہا کہ اس کام کے لیے مہلب بن ابی صفرہ سب سے بہتر شخص ہے، مہلب نے کہا کہ میں خراسان کی حکومت پرمامور ہوکر جاؤں گا؛ لیکن اس خدمت کی انجام دہی سے بھی مجھ کوانکار نہیں ہے؛ بشرطیکہ بیت المال سے ضروریاتِ جنگ کے لیے مجھ کوکافی روپیہ اور سامان دیا جائے اور جوعلاقہ میں خوارج سے چھینوں وہ میری جاگیر قرار دیا جائے۔ حرث بن ربیعہ نے اس شرط کومنظور کرلیا اور مہلب اہلِ بصرہ سے بارہ ہزار انتخابی جنگ جوہمراہ لے کرخوارج کے مقابلہ کوروانہ ہوا، خوارج نے خوب جم کراور جی توڑ کرمقابلہ کیا، کئی مرتبہ خوارج نے اہلِ بصرہ کے منھ پھیر دیئے؛ لیکن مہلب کی ذاتی بہادری وتجربہ کاری نے اہلِ بصرہ کوسنبھال لیا، خوارج کوبھی شکستیں ہوئیں؛ مگروہ پھراپنے آپ کوسنبھال کرمقابلہ پرمستعد ہوگئے؛ بالآخر کئی لڑائیوں کے بعد خوارج پسپا ہوگئے اور کرمان واصفہان کی طرف چلے گئے۔