انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضورﷺ کی رضاعی بہن حضرت شیما بنت حارث اسیران جنگ میں حضرت شیماؓ بنت حارث بھی تھیں جو حضور اکرم ﷺ کی رضاعی بہن تھیں ، مسلمانوں نے انہیں گرفتار کرتے وقت جنگی سختی سے کام لیا، بی بی شیما کہولت کی حدود سے گزر رہی تھیں ، انہوں نے لشکریوں سے فرمایا! " جانتے نہیں ہو میں تمھارے صاحب کی رضاعی بہن ہوں، میرے ساتھ ادب سے بات کرو" ، لیکن سپاہیوں کو یقین نہ آیا، انہیں آنحضرت ﷺ کی خدمت میں لے آئے، انھوں نے اپنی پیٹھ کھول کر دکھائی ، ایک دفعہ بچپن میں آنحضرت ﷺ نے انہیں دانت سے کاٹا تھا، یہ اس کا نشان تھا ، یہ دیکھ کر فرط محبت سے آپﷺ کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے، اپنی ردائے مبارک بی بی شیما کے بیٹھنے کے لئے بچھادی، محبت کی باتیں کیں اور فرمایا! " اے بہن تم میرے یہاں رہنا چاہو تو تمہارا گھر ہے اور اگر واپس تشریف لے جانا چاہو تب بھی مجھے اصرار نہیں، سیدہ شیما نے اپنے قبیلہ میں جانے کو ترجیح دی (مگر اسی روز مسلمان ہوگئیں) آنحضرت ﷺ نے انھیں غلام اور اموالِ خمس میں سے کچھ دے کر رخصت فرمایا، ابن سعد کا بیان ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے بی بی شیما کو ایک غلام مکحول نامی اور ایک لونڈی عطا فرمائی، شیما نے مکحول کی شادی لونڈی سے کردی اور بنی سعد میں اس کی نسل موجود ہے. (سیرت النبی - ان کثیر)