انوار اسلام |
س کتاب ک |
مقطوع الید کی امامت درست ہے یا نہیں؟ اگر وہ شخص جس کا ہاتھ کٹا ہوا ہو طہارت اور پاکی ٹھیک طور پر کرلیتا ہے اور اس کا اہتمام رکھتا ہے تو اس کی امامت شرعاً درست ہے ورنہ مکروہ ہے، صحیح اور سالم کی امامت بہرحال اولیٰ اور افضل ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۳۰۳،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ احسن الفتاویٰ:۳/۳۰۴، زکریا بکڈپو، دیوبند۔ فتاویٰ رحیمیہ:۴/۱۸۷، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ کتاب الفتاویٰ:۲/۲۹۷،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند )