انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** خوش خلقی اس فیاضی کے ساتھ آپ حد درجہ خوش خلق بھی تھے،اپنا کام چھوڑ کر دوسروں کی حاجت پوری فرماتے تھے،ایک مرتبہ ایک شخص حضرت حسینؓ کے پاس اپنی کوئی ضرورت لے کر گیا،آپ معتکف تھے،اس لئے معذرت کردی، یہاں سے جواب پاکر وہ حضرت حسنؓ کے پاس آیا، آپ بھی متعکف تھے مگر اعتکاف سے نکل کر اس کی حاجت پوری کردی ،لوگوں نے کہا حسینؓ نے تو اس شخص سے اعتکاف کا عذر کیا تھا فرمایا خدا کی راہ میں کسی بھائی کی حاجت پوری کردینا میرے نزدیک ایک مہینہ کے اعتکاف سے بہتر ہے۔ (ابن عساکر،جلد۴،تذکرۂ حسین) ایک دن آپ طواف کررہے تھے ،اسی حالت میں ایک شخص نے آپ کو اپنی کسی ضرورت کے لئے ساتھ لیجانا چاہا ،آپ طواف چھوڑ کر اس کے ساتھ ہوگئے اورجب اس کی ضرورت پوری کرکے واپس ہوئے تو کسی حاسد نے اعتراض کیا کہ آپ طواف چھوڑکر اس کے ساتھ چلے گئے؟ فرمایا آنحضرتﷺ کا فرمان ہے کہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی ضرورت پوری کرنے کے لئے جاتا ہے اوراس کی ضرورت پوری ہوجاتی ہے تو جانے والے کو ایک حج اور ایک عمرہ کا ثواب ملتا ہے اوراگر نہیں پوری ہوتی تو بھی ایک عمرہ کا ایسی صورت میں کسی طرح نہ جاتا،میں نے طواف کے بجائے پورے ایک حج اورایک عمرہ کا ثواب حاصل کیا اورپھر واپس ہوکر طواف بھی پورا کیا۔