انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
نمازکی طرف متوجہ کرنے کے لئے کیا گھڑی میں اذان کا الارم رکھنا دُرست ہے ؟ الارم کے طور پراذان لگانے میں کچھ حرج نہیں، حضرت بلال رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کونماز کے لئے بلاتے ہوئے أَلصَّلَاۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمْ کی صدا لگاتے تھے، جواذان ہی کا ایک فقرہ ہے؛ البتہ دونوں باتوں کا اہتمام ضروری ہے، ایک تو لہو ولعب کے مقام پر ایسا الارم لگانا مناسب نہیں کہ خلافِ ادب ہے، دوسرے وقت نماز شروع ہونے سے کچھ پہلے الارم لگایا اور اندیشہ ہے کہ اس کی وجہ سے نماز پڑھنے والے یا روزہ رکھنے والوں کو التباس ہوجائےگا توجائز نہیں؛ کیونکہ دھوکہ دینا سخت گناہ ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۴۶،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)