انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** پیدائش ایسے معزز گھرانے میں حضرت عبداللہؓ کی ذات گرامی وجود میں آئی، سنہ پیدائش کے بارہ میں روایات مختلف ہیں، بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ۱ھ میں پیدا ہوئے اوربعض سے ۲ ھ ظاہر ہوتا ہے ،پہلی روایت زیادہ مستند ہے، تاریخ اسلام میں آپ کی پیدائش کو اس لئے غیر معمولی اہمیت حاصل ہے کہ مہاجرین کے مدینہ آنے کے بعد عرصہ تک ان میں سے کسی کے اولاد نہیں ہوئی اور یہودیوں نے مشہور کردیا کہ مسلمانوں کی انقطاع نسل کے لئے انہوں نے سحر کردیا ہے، عین اسی شہرت کے زمانہ میں ان اوہام باطلہ کی تردید کے لئے حضرت عبداللہ ؓ پیدا ہوئے، اس لئے مسلمانوں کو آپ کی پیدائش سے غیر معمولی مسرت ہوئی، آپ کی والدہ محترمہ نومولود فرزند کو لیکر آنحضرتﷺ کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوئیں اورآغوش رسالتﷺ میں دیدیا، آپ نے گود میں لیکر خیر و برکت کی دعا کی اور تبرکاً کھجور چباکر اس نومولود کے منہ میں ڈالے، اس طرح دنیا میں آنے کے بعد اس مائدہ عالم سے جو سب سے پہلے نعمت عبداللہ ؓ کے منہ میں گئی وہ آنحضرتﷺ کا لعاب دہن تھا۔ بیعت جب سات آٹھ سال کے ہوئے تو حضرت زبیرؓ نے انہیں ایک دن آنحضرتﷺ کی خدمت میں حاضر کیا، آپ ﷺ ان کو دیکھ کر مسکرائے اوراس چھوٹے مسلمان سے بیعت لی ،اس طرح ان کو بہت صغر سنی میں بیعت نبویﷺ کا شرف حاصل ہوگیا۔