انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** فرشتوں کا قرآن سننا صحیحین میں ابوسعید خدریؓ سے روایت ہے کہ اسید بن حضیرؓ ایک رات سورہ بقرہ پڑھ رہے تھے ان کا گھوڑا جو پاس ہی بندھا ہواتھا اچانک اچھلنے کودنے لگا ،اسید نے تلاوت بند کی تو گھوڑے کا کودنا بند ہوگیا ،پھر پڑھنا شروع کیا توگھوڑا پھر پھڑکنے اور کودنے لگا، اسید پھر چپ ہوگئے تو گھوڑا بھی ٹھہر گیا، اسی طرح تیسری دفعہ ہوا کہ پڑھنے لگے تو گھوڑا کودنے لگا؛ چنانچہ حضرت اسید بن حضیرؓ نے نماز سے فراغت پاکر اپنے لڑکے یحیی کو جو گھوڑے کے قریب ہی سورہے تھے ہٹالیا کہ کہیں گھوڑا ان کو کچل نہ دے ،پھر آسمان کی طرف سر اٹھایا تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک چیز خیمہ کی طرح تنی ہوئی ہے اور اس میں چراغاں ہورہا ہے ،صبح کو یہ سب واقعہ نبی کریمﷺ کی خدمت میں بیان کیا تو آپ نے دو مرتبہ فرمایا کے اے ابن حضیر قرآن پڑھتے رہو، ابن حضیر نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ میں ڈرگیا کہ میرا گھوڑا یحیی کو روند نہ ڈالے، جب یحیی کے پاس گیا اور آسمان پر نظر کی تو روشن سائنان دیکھا میں دیکھتا رہا اور وہ سائبان اٹھتے اٹھتے غائب ہوگیا آنحضرتﷺ نے دریافت کیا اسید تم جانتے ہو یہ کیا چیز تھی؟ اسید نے کہا نہیں یا رسول اللہﷺ، آپ نے فرمایا کہ وہ فرشتے تھے تمہاری تلاوت کی آواز سن کر تم سے قریب ہوئے تھے تم نے تلاوت بند کردی تو وہ غائب ہوگئے، اگر تم صبح تک تلاوت کرتے رہتے تو لوگ صبح انہیں دیکھ لیتے یعنی مدینے کے لوگ ان فرشتوں سے ملاقات کرتے۔