انوار اسلام |
س کتاب ک |
کراہتِ بیع کے لیے اذانِ محلہ معتبر ہے جمعہ کی اذانِ اوّل کے بعد خریدوفروخت اور دوسرے کام ناجائز ہوجاتے ہیں؛ اگرکئی مسجدوں سے مختلف وقتوں میں اذان سنائی دے توخریدوفروخت وغیرہ کس وقت ناجائز ہوگی؟ سب سے پہلی اذان پریآخری پر، اس سے متعلق کوئی صریح جزئیہ اس لیے نہیں ملتا کہ پہلے زمانے میں پورے شہر میں صرف ایک ہی جگہ جمعہ ہوتا تھا؛ لہٰذا اس کوعام نمازوں کی اذان پرقیاس کیا جائے گا، عام اذان کی اجابت باللسان میں اذان اوّل کا اعتبار ہے اور اجابت بالقدم میں اذان محلہ کا اعتبار ہے، اس سے ثابت ہوا کہ وجوبِ سعی الی الجمعہ وکراہتِ بیع میں مسجد محلہ کی اذان معتبر ہے۔ (احسن الفتاویٰ:۴/۱۱۸، زکریا بکڈپو، دیوبند)