انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** گھرسے نکلنے کی دعاء حضرت ام سلمہ ؓ سے نقل ہے کہ آپ ﷺ جب گھر سے باہر نکلتے تو یہ دعاء پڑہتے بِسْمِ اللَّهِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ نَزِلَّ أَوْ نَضِلَّ أَوْ نَظْلِمَ أَوْ نُظْلَمَ أَوْ نَجْهَلَ أَوْ يُجْهَلَ عَلَيْنَا (ترمذی،باب منہ،حدیث نمبر:۳۳۴۹) ترجمہ: اللہ کے نام سے اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے،اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ ہمارے قدم(تیرے راستہ سے) ڈگمگائیں اوراس سے کہ ہم گمراہ ہوجائیں اوراس سے کہ ہم کسی کو گمراہ کریں اور اس سے کہ ہم (کسی پر) ظلم کریں یا ہم پر ظلم کیا جائے یا ہم (کسی کے ساتھ) نادانی (بد تمیزی) کریں یا ہم پر نادانی (بدتمیزی) کی جائے۔ حضرت انس بن مالکؓ سے مروی ہے کہ جو شخص گھر سے نکلتے وقت یہ پڑھے گا کہا جائے گا کہ تم نے کافی کیا، حفاظت کئے گئے اور شیطان اس سے دور رہے گا۔ بِسْمِ اللہِ تَوَکَّلْتُ علَی اللہِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ترجمہ: اللہ کے نام سے بھروسہ تو اللہ پر ہی ہے،نہ کسی کو طاقت نہ قوت سوائے اللہ کے۔ (الدعاء،صفحہ۴۰۶،ابن سنی،حاکم،صفحہ۱۷۷،جلد۱،صفحہ۵۱۹،بسند حسن) گھر سے نکلتے وقت کی دعاء جو باعث فراخی رزق ہے حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ تمہیں کیا مانع اس بات سے ہے کہ جب تم پر معاشی تنگی ہو تو گھر سے نکلتے وقت یہ دعاء پڑھو: بِسْمِ اللہِ عَلٰی نَفْسِیْ وَمَالِیْ وَدِیْنِیْ اَللّٰھُمَّ رَضِّنِیْ بِقَضَائِکَ وَبَارِکْ لِیْ فِیْ قَدْرِکَ حَتّٰی لَا اُحِبَّ تَعْجِیْلَ مَااَخَّرْتَ وَلا تَاخِیْرَ مَا عَجَّلْتَ (الداء:۹۸۶،بسند ضعیف) ترجمہ: اللہ کے نام سے اپنے نفس پر، اپنے مال پر،اپنے دین پر،اے اللہ ہمیں اپنے فیصلہ سے راضی فرمااورجو مقدر فرمائیں اس میں برکت عطا فرما یہاں تک کہ میں موخر میں جلد بازی اورجلد بازی میں تاخیر نہ چاہوں۔ حضرت عثمان بن عفان ؓ سے مروی ہے کہ کوئی مسلمان ایسا نہیں جو اپنے گھر سے سفر یا اورکسی ارادے سے نکلے اورنکلتے وقت یہ دعاء پڑہے تو اسے بھلائی سے نوازا جاتا ہے۔ آمَنْتُ بِاللّٰہ ِاِعْتَصَمْتُ بِاللّٰہِ تَوَکَّلْتُ علَی اللہِ لَا حَوْلَ وَلا قُوَّۃ اِلَّا بِاللّٰہِ (ترغیب:۲/۴۶۸،بسند ثقات) ترجمہ: اللہ پر ایمان لایا تو اللہ ہی کو مضبوط پکڑا،اللہ پر بھروسہ کیا ،نہ کوئی طاقت نہ کوئی قوت سوائے اللہ کے۔ حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا آدمی جب اپنے گھر کے دروازے سے نکلتا ہے تو اس کے ساتھ دو فرشتے کردیئے جاتے ہیں،جب وہ بسم اللہ کہتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں ہدایت دیئے گئے جب وہ کہتا ہے لاحول ولا قوۃ الا باللہ تو فرشتے کہتے ہیں حفاظت کئے گئے اورجب کہتا ہے تو کلت علی اللہ تو فرشتے کہتے ہیں کفایت کئے گئے۔ (ابن ماجہ:۲/۲۷۷)